یونس بن عمر یافعی کی درخواست ضمانت پر آج فیصلہ

حیدرآباد /30 جنوری ( سیاست نیوز ) چندرائن گٹہ حملہ کیس میں ماخوذ یونس بن عمر یافعی کی درخواست ضمانت پر بحث مکمل ہونے پر جج نے فیصلہ کل تک کیلئے محفوظ کردیا ۔ اسپیشل پبلک پراسیکوٹر ایڈوکیٹ اوما مہیشور نے درخواست ضمانت پر اپنی بحث کے دوران عدالت کو بتایا کہ یونس بن عمر یافعی کے علاج کیلئے انہیںرہا کرنے پر اعتراض نہیں ہے لیکن بعضشرائط پر دواخانہ میں علاج کی اجازت دی جائے ۔ سرکاری وکیل نے اپنی بحث میں مزید بتایا کہ پولیس اسکارٹ میں دواخانہ میں علاج کی اجازت دی جائے اور صرف انکے افراد خاندان کو ملاقات کی اجازت رہے ۔ درخواست ضمانت میں وکیل دفاع نے یہ بتایا کہ لائف لائن ہاسپٹل چندرائن گٹہ میں انہیں علاج کی اجازت دی جائے چونکہ جیل میں طویل عرصہ سے محروس رہنے اور ان کے موکل معمر ہونے کے سبب صحت بہت متاثر ہوگئی ہے ۔ ساتویں ایڈیشنل سیشن جج نے درخواست ضمانت پر بحث مکمل ہونے کے بعد فیصلہ کو منگل تک محفوظ کردیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ یونس یافعی کو عدالت پہلے چار ہفتوں کی علاج کی اجازت دے سکتی ہے اور اس مدت میں مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ اسی دوران حملے کیس کے گواہ ریٹائرڈ آر ڈی او مسٹر مدن موہن نے عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروایا جس کے دوران انہوں نے بتایا کہ کلکٹر حیدرآباد کی جانب سے سروے نمبر سے متعلق سی سی ایس پولیس کے حوالے کی گئی رپورٹ تیار کرنے میں ان کا رول نہیں ہے اور انہوں نے صرف رپورٹ کی کاپی پولیس کے حوالے کی ۔