یوراگوائے کے سابق صدر کی سادہ زندگی

ترکی میں تھری اسٹار ہوٹل میں قیام، سرکاری مراعات حاصل کرنے سے گریز
استنبول ۔ 31  اکٹوبر۔(سیاست ڈاٹ کام) موجودہ دور کے غریب ترین اور سفید پوش سمجھے جانے والے یوراگوائے کے سابق صدر خوسے موخیکا ان دنوں ترکی کی اپوزیشن پارٹی ’’پیپلز ری پبلیکن‘‘ کی دعوت پر استنبول میں ہیں جہاں انہوں نے کسی پر تعیش ہوٹل کے بجائے ایک عام ریستوران میں رہائش اختیار کی ہے۔ خوسے جب اپنے ملک کے صدر تھے تب بھی انہوں نے غربت اور سفید پوشی کی زندگی بسر کی۔ ان کے دور میں یوراگوائے کے صدارتی محل عیش و عشرت ختم ہوچکی تھی۔ انہوں نے ترکی میں بھی کسی سابق صدر کا پروٹوکول لینے کے بجائے اپنی سادگی برقرار رکھی ہے۔ وہ 10 دن تک ترکی میں قیام کریں گے جہاں انھوں نے استنبول میں ایک تین ستارہ ہوٹل میں ایک کمرہ کرائے پر حاصل کیا۔ اخبار’’حریت‘‘ کے مطابق یوراگوائے کے سابق سفید پوش صدر خوسے موخیکا نے ترکی میں نہ صرف ایک سستے ہوٹل میں رہائش رکھی ہے بلکہ ٹرانسپورٹ کے لئے وہ ایک پرانے ماڈل کی فوکسی کار استعمال کرتے ہیں۔ یہ کار انہیں ’’پیپلز ری پبلیکن ‘‘ پارٹی کے نائب صدر علی اغبابا نے تحفے میں دی ہے۔ سنہ 2010ء سے رواں سال مارچ تک خوسے اپنے ملک کے صدر رہے تو وہ یہی فوکسی کار استعمال کرتے رہے ہیں۔ وہ ایوان صدر میں رہنے کے بجائے ایک پہاڑی پر بنے اپنے کچے مکان میں رہتے رہے۔ ان کے گھر تک پکی کیا کچی سڑک بھی نہیں ہے۔ وہ پگ ڈنڈی سے پیدل چل کر اپنے گھر تک پہنچتے ہیں۔بہ طور صدر خوسے موخیکا 12 ہزار امریکی ڈالر کے مساوی تنخواہ وصول کرتے تھے مگر اپنی تنخواہ کا 90 فیصد وہ خیراتی اداروں اور غریبوں کی بہبود کے لئے کام کرنے والوں کو دے دیتے تھے۔ اپنے لئے وہ صرف 775 ڈالر کی رقم رکھتے جس میں وہ اپنے گھر کا خرچ چلاتے تھے۔صدارت سے سبکدوش ہوئے تو ان کے کل اثاثوں کی مالیت 1800 ڈالر بتائی گئی۔ دنیا کے غریب سمجھے جانے والے صدر خوسے موخیکا ترک پیپلز ریپبلیکن پارٹی کے مہمان ہیں۔ وہ ترکی میں ان شہروں کا دورہ کریں گے جہاں جہاں ری پبلیکن پارٹی کی مقامی حکومتیں قائم ہیں۔ 81 سالہ موخیکا نے استنبول سے 19 گھنٹے کی فضائی مسافت پر واقع یوراگوائے کے شہر مونٹی فیڈیو سے قومی ایئر لائن کی اکنامی کلاس کے ذریعے سفر کیا۔ یوراگوائے میں یہ سب سے سستی فلائٹ سمجھی جاتی ہے۔