یمن میں بندرگاہ حدیدہ سے باغیوں کی دستبرداری کا آغاز

صنعا 11 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) یمن کے باغیوں نے آج توثیق کی ہے کہ وہ یکطرفہ طور پر اہم بندرگاہ حدیدہ سے دستبردار ہو رہے ہیں تاکہ ڈسمبر میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں طئے پائے ایک جنگ بندی معاہدہ پر عمل آوری ممکن ہوسکے ۔ حدیدہ کی بندرگاہ یہاں انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہیں سے امداد اور رسد وغیرہ پہونچائی جاتی ہے ۔ یہاں یمن کی اہم درآمدات اور انسانی بنیادوں پر حاصل ہونے والی امداد کا بیشتر حصہ پہونچتا ہے اور اسے لاکھوں شہریوں کیلئے اہمیت حاصل ہے ۔ یہیں سے ان شہریوں کو بھی امداد حاصل ہوتی ہے ۔ باغیوں کی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد الحوثی نے کہا کہ ان کے لڑاکے مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے سے یہاں سے دستبرداری اختیار کرنی شروع کردینگے ۔ انہوں نے کہا کہ باغیوں کو یکطرفہ طور پر یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے کیونکہ سعودی عرب کی تائید والی حکومت کی افواج کی جانب سے اسی طرح کی دستبرداری میں مسلسل تاخیر سے کام لیا جا رہا ہے ۔ انہوںنے ٹوئیٹر پر بتایا کہ باغیوں کی فوج اور ان کے دستے اپنے طور پر فیصلہ کرتے ہوئے یہاں سے دستبردار ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں امریکہ ‘ برطانیہ ‘ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی تائید سے جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اس کے باوجود باغیوں کی جانب سے اس شہر سے دستبرداری اختیار کی جا رہی ہے اور اس کا تخلیہ کیا جا رہا ہے ۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جمعہ کو دیر گئے اعلان کیا گیا تھا کہ باغیوں کی جانب سے حدیدہ کے تخلیہ کا آغاز ہونے والا ہے اور بحر اسود کی مزید دو بندرگاہوں سے بھی باغیوں نے دستبرداری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔