یمنی شہریوں کو جنگ بندی کی ناکامی کے اندیشے

حدیدہ ( یمن ) 15 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) یمن کے اہم بندرگاہی شہر حدیدہ اور دوسرے شہروں کے عوام کو اندیشہ ہے کہ اقوام متحدہ کی کوششوں سے جو جنگ بندی لاگو ہوئی ہے وہ کسی بھی وقت ختم ہوسکتی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ چار سال سے جاری خانہ جنگی کی جڑیں بہت گہری ہوگئی ہیں۔ جمعہ کو جنگ بندی معاہدہ طئے پانے کے ایک دن بعد کئی گوشے اب بھی اس تعلق سے اندیشوں کا شکار ہیں۔ بحر احمر کا ساحل حدیدہ باغیوں اور حکومت کی وفادار افواج کے مابین اصل پوائنٹ ہے جس پر قبضہ کیلئے فریقین کی جانب سے ہر ممکنہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اس بندرگاہ سے رسد اور امداد پہونچانے کا کام کیا جاتا ہے ۔ یہاں کئی ہفتوں کے تصادم اور لڑائی کے بعد آج صورتحال پرسکون رہی تھی اور کسی لڑائی کی اطلاع نہیں ملی تھی تاہم چند ہی گھنٹوں کے بعد شہر کے جنوب اور مشرقی علاقوں سے فریقین کے مابین چھوٹی بندوقوں اور مشین گنوں کی لڑائیوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ جنگ کے آغاز کے بعد سے پہلی مرتبہ جنگ بندی نافذ کی گئی ہے ۔ ہفتہ کی صبح حدیدہ میں امن رہا۔ تاہم دوکانیں اور اسکولس بند ہی رہے کیونکہ بندوق برداروں کو شہر کے جنوب اور مشرق میں متعین کردیا گیا ہے ۔ مقامی شہریوں نے حالانکہ جنگ بندی پر مسرت کا اظہار کیا ہے لیکن وہ اپنے اندیشوں کو دور نہیں کر پا رہے ہیں۔