یلاریڈی میں سرکاری اسکول کی حالت خستہ

یلاریڈی ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) منڈل تاڑوائی کے دیمی کلاں ایرہ پہاڑ، پلے گڈہ تانڈا، برہماجی واڑی، کرشنا جی واڑی، ارگنڈر، چندر پور، برہمن پلی اور نندی واڑہ علاقوں میں سرکاری اسکولوں کی عمارتیں خستہ حال ہوچکی ہیں جس سے کب چھت گرے گی، کب دیوار منہدم ہوگی بتایا نہیں جاسکتا۔ اسی لئے کئی اولیائے طلباء ذراسی بارش ہونے پر بھی اپنے بچوں کو اسکول روانہ کرنے سے خوف کھا رہے ہیں اور بچوں کو روانہ کرنے سے پرہیز کررہے ہیں۔ کئی اسکولوں میں ضرورت خانے مکمل خستہ حال تک پہنچنے پر طلباء اسے استعمال کرنے سے قاصر ہیں۔ منڈل میں 35 پرائمری اسکول ہیں اور تین اپر پرائمری اسکول، 15 ہائی اسکول ہیں۔ کچھ اسکولوں میں دو تین سال قبل تعمیر کئے گئے زائد کمرہ جماعت بھی ابھی سے ٹپکنے لگے ہیں جس سے اس کی تعمیرات کا پتہ چلتا ہے اور کئی اسکولوں میں برآمدے میں طلباء کے کلاسیس چلائے جارہے ہیں اور تدریسی خدمات میں خاصا خلل پڑ رہا ہے۔ اس طرح سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہے طلباء و طالبات کیلئے مسائل کے انبار ہیں۔ کئی جگہ باورچی خانے درست نہ ہونے سے مڈ ڈے میلس باہر آسمان کے نیچے درختوں کے نیچے تیار کیا جارہا ہے۔ گیس پر پکوان کرنا ہے تو کئی جگہ لکڑیوں پر ہی پکوان ہورہا ہے جس سے صحیح ڈھنگ سے پکوان نہ ہونے کی شکایتیں آرہی ہیں۔ ایک طرف سرکار تعلیم کو ماڈرن بنانے کے خواب دیکھ رہی ہے دوسری طرف حقیقت کچھ اور ہے۔ منڈل تاڑوائی میں سے 4914 سرکاری اسکولوں کے طلباء ہیں۔ اس بات کو ذہن میں رکھ کر مسائل حل کرنا سرکار کیلئے بے حد ضروری ہے۔