یاقوت پورہ ‘ چندرائن گٹہ و نامپلی پر عوام و مبصرین کی نظریں

پرانے شہر کے رائے دہندوں میں میں مجلس بچاؤ تحریک کے حق میں 1994 جیسی لہر

حیدرآباد ۔ 29 ۔ اپریل (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں اگرچہ لوک سبھا کے دو اور اسمبلی کی 15 نشستیں ہیں لیکن سیاسی جماعتوں اور رائے دہندوں کی نظریں پرانے شہر کے تین اسمبلی حلقہ جات پر ٹکی ہے ۔ یاقوت پورہ ، نامپلی اور چندرائن گٹہ میں اس مرتبہ مقامی سیاسی جماعت کو مجلس بچاؤ تحریک اور تلگو دیشم سے سخت ترین مقابلہ درپیش ہے۔ ان تینوں حلقوں میں تبدیلی کی لہر دیکھتے ہوئے سیاسی مبصرین بھی ان حلقوں کی رائے دہی پر توجہ مرکوز کرچکے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران یاقوت پورہ اور چندرائن گٹہ حلقوں میں ایم بی ٹی کے امیدواروں کو رائے دہندوں کی غیر معمولی تائید نے مقامی جماعت کے ہوش اڑا دیئے ۔ 1993 ء میں جناب محمد امان اللہ خان کی جانب سے مجلس بچاؤ تحریک کے قیام کے بعد 1994 ء کے اسمبلی انتخابات میں ایم بی ٹی کے حق میں رائے دہندوں میں جس طرح جوش و خروش دیکھا گیا تھا، اس بار اس کی یاد تازہ ہوئی ہے۔ دونوں اسمبلی حلقوں میں تبدیلی کے حق میں لہر صاف طور پر دکھائی دے رہی ہے۔ کچھ یہی حال حلقہ اسمبلی نامپلی کا ہے جہاں مقامی جماعت کو تلگو دیشم امیدوار نے چیلنج کیا ہے۔ اگرچہ اس امیدوار کو مقابلہ سے روکنے کیلئے مقامی جماعت نے کانگریس سمیت دیگر جماعتوں کو ہموار کرنے کی کوشش کی لیکن تلگو دیشم نے کسی دباؤ کو قبول کئے بغیر امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا۔ ان تینوں حلقہ جات میں رائے دہی کا فیصد بھی توقع ہے کہ گزشتہ انتخابات کے ریکارڈ کو توڑ دے گا۔ حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں جملہ 14 امیدوار میدان میں ہیں۔ تاہم اصل مقابلہ مجلس بچاؤ تحریک کے مجید اللہ خاں فرحت اور مجلس کے ممتاز احمد خاں کے درمیان ہے۔ ان کے علاوہ کانگریس ، بی جے پی ، ٹی آر ایس ، سوشلسٹ پارٹی، عام آدمی پارٹی کے علاوہ 6 آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔ حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ میں جملہ 19 امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں، جن میں اصل مقابلہ مجلس بچاؤ تحریک کے ڈاکٹر قائم خاں اور مجلس کے اکبر اویسی کے درمیان ہے۔ تلگو دیشم ، ٹی آر ایس ، بہوجن سماج پارٹی ، کانگریس ، عام آدمی پارٹی ، شیوسینا ، دلت بہوجن پارٹی کے علاوہ 10 آزاد امیدوار مقابلہ میں ہیں۔ حلقہ اسمبلی نامپلی میں جملہ 23 امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں۔ تاہم اصل مقابلہ تلگو دیشم کے محمد فیروز خاں اور مجلس کے جعفر حسین کے درمیان ہیں۔ بہوجن سماج پارٹی، کانگریس ، ٹی آر ایس ، لوک ستہ ، پیرامڈ پارٹی آف انڈیا ، مجلس مرکز سیاسی پارٹی، امبیڈکر نیشنل کانگریس، بی سی یونائٹیڈ فرنٹ ، ریپبلیکن پارٹی آف انڈیا ، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے علاوہ 11 آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔ ان تین اسمبلی حلقہ جات کے علاوہ عنبر پیٹ ، گوشہ محل ، خیریت آباد ، جوبلی ہلز حلقوں میں موجودہ ارکان اسمبلی کو اپنے حریفوں سے سخت مقابلہ درپیش ہے۔