یاسر عرفات کی موت ‘ سوئیز ماہر کا روسی ماہرین سے اختلاف رائے

جنیوا 26 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) فلسطینی رہنما یاسر عرفات کی باقیات کا مشاہدہ کرنے والے سوئیز ماہرنے روسی ماہرین کے اس خیال کو سیاسی اعلامیہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا کہ مسٹر عرفات کی موت شعاعی زہر سے نہیں ہوئی ہے ۔ سوئیز ماہر فرینکوئی بوچڈ ڈائرکٹر لوسانے ریڈیا فزکس انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ روسی ماہرین نے کوئی ڈاٹا یا ثبوت و شواہد فراہم کئے بغیر اپنے ادعا پیش کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی ماہرین نے کوئی سائینسی دلائل بھی اپنے ادعا کے تعلق سے پیش نہیں کئے ہیں۔ روسی وفاقی میڈیکل ۔

بیالوجیکل ایجنسی کے سربراہ ولادیمیر یوئیبا نے ایک نیوز کانفرنس میں ماسکو میں آج ادعا کیا تھا کہ یاسر عرفات طبعی موت مرے تھے اور انہیں کسی طرح کا شعاعی زہر نہیں دیا گیا تھا ۔ مسٹر بوچڈ نے کہا کہ روسی ماہرین نے اپنی رپورٹ جاری کرنے کی بجائے محض ایک اعلان کردیا ہے جو سیاسی اعلامیہ ہی کہا جاسکتا ہے ۔ بوچڈ اس رپورٹ کو تیار کرنے والوں میں شامل تھے جو ماہ نومبر میں جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مسٹر عرفات کی باقیات میں پولونیم نامی زہر کی مقدار پائی گئی تھی ۔ ان کا ادعا تھا کہ یہ شعاعی زہر بھی کہا جاتا ہے جو دیا گیا تھا ۔