یاسر عرفات کی موت طبعی : روسی ماہرین کا ادعا

ماسکو 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) روسی فارنسک ماہرین نے جو یاسر عرفات کی باقیات کا معائنہ کررہے ہیں، آج کہاکہ فلسطینی قائد طبعی موت کا شکار ہوئے تھے۔ روسی ماہرین نے کہاکہ فلسطینی قائد کی موت اشعاعی سمیت کا نتیجہ نہیں ہے۔ روس کے وفاقی طبعی ۔ حیاتیاتی محکمہ کے صدر ولادیمیر یوبا نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ معائنے مکمل ہوچکے ہیں۔ یاسر عرفات کا انتقال طبعی ہے۔ اشعا کا نتیجہ نہیں۔ عرفات کی باقیات گزشتہ سال قبر سے برآمد کی گئی تھیں اور اِن کے 60 نمونے حاصل کرکے سوئٹزرلینڈ اور روس کے فارنسک ماہرین کو فراہم کئے گئے تھے۔ اِن تحقیقات کنندوں کے علاوہ فرانسیسی ٹیم بھی عرفات کی بیوہ سوہا کی درخواست پر اپنے طور پر تحقیقات کررہی تھی۔ فلسطینیوں کو عرصہ سے شبہ ہے کہ یاسر عرفات کو زہر دیا گیا تھا۔ بعض لوگ راست اسرائیل کو ملزم قرار دیتے ہیں۔ سوہا عرفات نے کہاکہ اُنھیں مکمل طور پر یقین ہے کہ شہید عرفات کی موت طبعی نہیں تھی۔ روسی ماہر یوبا نے پریس کانفرنس میں کہاکہ اُن کے محکمہ کو فلسطینیوں سے دوبارہ معائنے کی کوئی درخواست وصول نہیں ہوئی ہے۔ ہم ماہرین کے ذریعہ اپنی تحقیقات مکمل کرچکے ہیں اور اِس بات پر اتفاق رائے ہے کہ اُن کی موت اشعاعی سمیت کا نتیجہ نہیں تھی۔ روسی محکمہ نے اکٹوبر میں روزنامہ لینسٹ میں شائع شدہ ایک خبر پر شبہ ظاہر کیا تھا کہ سوئٹزرلینڈ کے ماہرین کو مرحوم یاسر عرفات کی نعش پر پلونیم کے ذرات دستیاب ہوئے تھے۔ سوئٹزرلینڈ کی ٹیم نے اُس وقت کہا تھا کہ اِس دستیابی سے نامور فلسطینی قائدین کو زہر دینے کے شبہ کی توثیق ہوتی ہے۔ روسی ماہر نے کہاکہ اُس وقت ممکن ہے کہ یاسر عرفات کو پلونیم کے ذریعہ زہر نہیں دیا گیا تھا۔ محکمہ نے فوری طور پر یاسر عرفات کے انتقال کے بارے میں اپنے تاثرات جاری کرنے کی تردید کردی ہے۔