ہ32ہزار کروڑ روپئے معاوضہ کیلئے وقف بورڈ کا ادعا

درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کی اراضیات کیلئے معاوضہ طلب کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ 30 مئی (ایجنسیز) تلنگانہ وقف بورڈ کی جانب سے شہر میں گچی باؤلی اور منی کونڈا علاقوں میں مختلف کارپوریٹس کو الاٹ کی گئی جائیدادوں کیلئے 32 ہزار کروڑ روپئے معاوضہ کا ادعا کیا جارہا ہے۔ تلگودیشم پارٹی اور کانگریس کے دورحکومت میں اس وقت کی اے پی حکومتوں نے درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کی 1630 ایکر اراضی میں سے زمین کے بڑے حصوں کو مختلف پارٹیوں کو الاٹمنٹ اور ہراج کے ذریعہ الاٹ کیا گیا تھا۔ منی کونڈا اور گچی باؤلی میں واقع درگاہ کی وقف اراضیات کو ایمار، لانکو ہلز، مائیکرو سافٹ، انفوسیس، وپرو، وی جے آئی ایل، پولاریس اور دیگر کارپوریٹ کمپنیوں کو الاٹ کیا گیا۔ یہ الاٹمنٹ وقف ٹریبونل کے حکم امتناع کے باوجود کیا گیا جس نے بعد میں کہا کہ یہ اراضی درگاہ کی ہے۔ ٹریبونل کے حکم کو آندھراپردیش ہائیکورٹ نے اپریل 2012ء میں برقرار رکھتے ہوئے لینکو ہلز ٹیکنالوجی پارک پرائیویٹ لمیٹیڈ اور دوسروں کی جانب سے داخل کی گئی سیول ڈیویژن درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ بعد میں یہ خانگی کمپنیاں اور ریاستی حکومت سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے جس نے ایک عبوری حکم التواء جاری کیا۔ قانونی ماہرین سے صلاح و مشورہ کے بعد بورڈ نے فیصلہ کیا کہ ان اراضیات کی مالیت 32,000 کروڑ روپئے سے زیادہ ہوگی اور اس کیلئے معاوضہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا جیسا کہ وشاکھاپٹنم میں وقف اراضیات کے کیس میں کیا گیا۔ سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود سید عمر جلیل سے جب اس سلسلہ میں ربط پیدا کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ حال میں اس معاملہ کو چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے علم میں لایا گیا ہے۔ ہم نے چیف منسٹر کو بتایا کہ ریونیو ڈپارٹمنٹ درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کی اراضیات کے سلسلہ میں وقف بورڈ سے لڑ رہا ہے۔ چیف منسٹر نے ہم سے کہا کہ اس معاملہ کا جائزہ لینے کیلئے فائل بھجوائی جائے۔ اس کیس سے وابستہ ریاستی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے یاد دلایا کہ ٹی آر ایس نے اس کی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ برسراقتدار آئے تو سپریم کورٹ میں وقف بورڈ کے خلاف مقدمہ سے دستبردار ہوجائے گی۔ اس عہدیدار نے کہا کہ حکومت اس کیس کو واپس لے تو وقف بورڈ کے لئے معاوضہ حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ آیا بات چیت کے ذریعہ یا قانونی طریقہ سے۔ درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کے تحت اراضیات میں سے سابق تلگودیشم اور کانگریس حکومتوں کی جانب سے ایمار کو 400 ایکر، لانکو ہلز کو 108 ایکر، مائیکرو سافٹ کو 54 ایکر، انفوسیس کو 50 ایکر، وپرو کو 30 ایکر، VJIL کو5 ایکر، پولاریس کو 7 ایکر اور دیگر کو ہراج اور الاٹمنٹس کے ذریعہ الاٹ کی گئی۔