ہ 2 ہزار کی کرنسی بھی منسوخ ہونے چیف منسٹر کا خدشہ

ایک ہزار کی نئی نوٹ جاری ہونے کا امکان ، سرکاری طورپر عدم توثیق ،کالے دھن رکھنے والے پریشان
حیدرآباد ۔ 29 نومبر ۔ ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے 2 ہزار روپئے کی نئی نوٹ منسوخ کرنے کے خدشات کا اظہار کیا ہے جس کے بعد بلیک منی کو وائیٹ کرنے والوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہے اور عوام میں پھر ایک بار دو ہزار روپئے کی نوٹ موضوع بحث بنی ہوئی ہے ۔ واضح رہے کہ 500 اور 1000 روپئے کی کرنسی منسوخ کرنے کے بعد غیرمحسوب جائیداد رکھنے والوں نے 25 تا 40 فیصد کمیشن کے عوض اپنے کالے دھن کو دن کے اُجالے میں وائیٹ کرلیا ہے اور وہ تھوڑے نقصانات کے باوجود اپنی دولت محفوظ ہونے کی راحت محسوس ہی کررہے تھے کہ کل چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے 2 ہزار روپئے کی نئی نوٹ منسوخ ہونے کے خدشات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد پہلے ہی منسوخ شدہ نوٹوں کو 2ہزار روپئے کی نئی نوٹ میں تبدیل کرانے والوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیںوہ اب 2 ہزار روپئے کی نوٹوں کو لے کر فکرمند ہوگئے ہیں اور مختلف راہیں تلاش کررہے ہیں اور ماہرین وبنکنگ سیکٹرس سے تعلقات رکھنے والوں سے چیف منسٹر کے حذشات میں کتنی صداقت ہے اس کی معلومات کرنے میں مصروف ہوگئے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے ملک میں بڑی کرنسی منسوخ کرنے کا نہ صرف خیرمقدم کیا بلکہ دہلی پہونچکروزیراعظم سے ملاقات کرتے ہوئے انھیں مبارکباد بھی دی ہے ۔ اتفاق سے صرف 6 دن میں چیف منسٹر کے سی آراور وزیراعظم نریندر مودی کی تین ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ چیف منسٹر نے تینوں ملاقاتوں میں صرف کرنسی۔ بدعنوانیوں کے خاتمے اور کالے دھن پر قابو پانے کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے عوام میں یہ خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ وزیراعظم نے ان کے فیصلے کی تائید کرنے والے کے سی آر کو شاید کوئی اشارہ دیا ہوگا جس کا خدشات کے ذریعہ عوام کو چیف منسٹر نے پیغام دیاہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ بنکوں اور پوسٹ آفسوں کے ذریعہ منیجرس اور دوسرے اعلیٰ عہدیداروں کی ملی بھگت سے منسوخ شدہ نوٹ کو کمیشن حاصل کرتے ہوئے نئی 2000 روئے کی نوٹوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ آر بی آئی اور سی بی آئی اس کی تحقیقات بھی کررہی ہے ۔ انٹلیجنس سے مرکزی حکومت کو بھی منسوخ شدہ نوٹ تبدیل کرنے کی اطلاعات ملی ہے ۔ سارے ملک میں تین دن قبل تک تقریباً 1000 کروڑ روپئے تبدیل ہوجانے کی رپورٹس وصول ہوئی ہے ۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش میں بھی بڑے پیمانے پر منسوخ شدہ نوٹ کے بدلے نئی نوٹ تبدیل ہوئی ہے ۔سی بی آئی کئی بنکوں کے منیجرس پر نظر رکھی ہوئی ہے اور کئی بینک منیجرس سے پوچھ تاچھ بھی کی ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر کے خدشات کے بعد غریب اور متوسط طبقہ مطمئن ہیں مگر غیرمحسوب دولت کو وائیٹ بنانے والے پریشان ہیں ۔ یہ بات بھی سننے میں آرہی ہے کہ آر بی آئی 2 ہزار روپئے کی نوٹ کو منسوخ کرتے ہوئے 1000 روپئے کی نئی نوٹ بھی مارکٹ میں لاسکتی ہے ۔ دونوں چیزوں کی سرکاری طورپر توثیق نہیں ہوئی ہے مگر اچانک بڑی نوٹوں کو منسوخ کرنے کا وزیراعظم نے جو فیصلہ کیا ہے اس کے بعد سب کچھ ممکن نظر آرہا ہے ۔