ہوائی مسافروں کو کل سے زیادہ رقوم کی واپسی

نئی دہلی ، 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)  ہوائی ٹکٹ منسوخ کرنے پر ملنے والی رقوم کی واپسی اور پرواز منسوخ ہونے یا بورڈنگ سے منع کئے جانے پر مسافروں کو زیادہ ریفنڈ کی واپسی اور ہرجانہ ملے گا۔ شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے ) نے سیول ایوئیشن ریگولیشن (سی اے آر ) میں ترمیم کی ہے ، جو یکم اگست 2016ء سے نافذہو جائے گی۔ نئے قوانین کے مطابق، ہوائی جہاز سروس کمپنیاں کینسیلیشن چارج کے طور پر اصل کرایہ اور ایندھن کی فیس سے زیادہ نہیں کاٹ سکیں گی۔ اس کے مطابق ٹکٹ منسوخ کرنے / استعمال نہ کرنے یا مسافر کے پرواز چھوڑ دینے کی صورت میں طیارہ سروس کمپنی تمام سرکاری ٹیکس اور صارفین ڈیولپمنٹ فیس / ہوائی اڈے ڈیولپمنٹ فیس / مسافر سروس ٹیکس مسافروں کو واپس کریں گی۔یہ اصول تمام قسم کے پیش کش کے تحت بک کرائے گئے ٹکٹوں پر بھی نافذ ہوں گے ، ان ٹکٹوں پر بھی جن میں اصل کرایہ ناقابل واپسی ہے ۔اس کے علاوہ ایئر لائنز ریفنڈ پروسس نام پر پروسیسنگ فیس بھی نہیں لے سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ سیٹ سے زیادہ بکنگ کرنے اور اس کے بعد بورڈنگ سے منع کر دینے پر اب ایئر لائنس کو 20 ہزار روپے تک ہرجانہ دینا ہوگا۔ پہلے یہ حد چار ہزار روپے تھی،تاہم، پرواز میں تاخیر کی صورت میں کسی طرح کے ہرجانے کا بندوبست نہیں کیا گیا ہے ۔ ضابطے کے مطابق اگر ایئر لائنس بورڈنگ سے منع کرنے کے بعد ایک گھنٹے کے اندر اندر کی دوسری پرواز میں مسافر کو سیٹ مہیا کرا دیتی ہے تو اسے کوئی ہرجانہ نہیں دینا ہو گا۔ اگر طے وقت سے ایک گھنٹے کے بعد، 24 گھنٹے کے اندرون کسی پرواز میں وہ سیٹ فراہم کراتی ہے تو اصل کرایہ اور ایندھن سرچارج کا 200 فیصد ہرجانہ دینا ہوگا۔ تاہم، یہ رقم زیادہ سے زیادہ 10 ہزار روپے ہوگی۔