ہند ۔ سعودی تعلقات کے استحکام اور تجارتی نشانہ کی عاجلانہ تکمیل کا عزم صمیم

سعودی عرب کے نئے سفیر ہند ڈاکٹر اوصاف سعید کا آج حصول جائزہ

محمد شہاب الدین ہاشمی
ایک مثل مشہور ہے کہ ’’ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات‘‘ یہ مثل دنیا کے کئی ایک ہونہار سپوتوں کی طرح حیدرآباد فرخندہ بنیاد کے اس سپوت پر بھی پوری طرح سے صادق آتی ہے جسے ہم سب ڈاکٹر اوصاف سعید آئی ایف ایس کے نام سے جانتے اور پہچانتے ہیں۔ ایک ڈپلومیٹ کی حیثیت سے اپنے کیرئیر کے تقریباً تین دہائیوں کی انتہائی کامیاب تکمیل کے بعد کل یعنی بروز اتوار 28 اپریل 2019 ء کو سفیر ہند برائے سعودی عرب کی حیثیت سے اپنے اس انتہائی اہم عہدے کا جائزہ حاصل کرنے والے ڈاکٹر اوصاف سعید نے اس عزم صمیم کا اظہار کیاکہ وہ زندگی کے تمام تر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے سعودی عرب کے مختلف شہروں میں مقیم ہندوستانیوں اور ان کے افراد خاندان کی فلاح و بہبود کے لئے کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھیں گے۔ حیدرآباد کے ایک انتہائی علمی گھرانے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اوصاف سعید کے آباء و اجداد کا تعلق اگرچیکہ سرزمین ’’یمن‘‘ سے رہا ہے لیکن ممتاز فکشن نگار و شاعر جناب عوض سعید مرحوم اور محترمہ فاطمہ سعید کے اس چشم و چراغ نے اپنی گوناں گوں صلاحیتوں کے بل بوتے پر ان تمام عہدوں کے ساتھ بھرپور انصاف کیا ہے۔ جہاں جہاں انھیں سفارتی مشن پر متعین کیا گیا تھا۔ سال 1995 ء سے سال 1998 ء ایک قونصل حج، اور سال 2004 ء تا سال 2008 ء کے دوران قونصل جنرل ہند متعینہ جدہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ڈاکٹر اوصاف سعید نے جدہ اور ریاض میں اپنی منفرد و فعال کارکردگی کے ایسے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں کہ جس کی نظیر مشکل سے ہی ملے گی۔
شہر حیدرآباد کے قدیم و نامور گرامر اسکول سے ہائی اسکول انوارالعلوم ڈگری کالج ملے پلی سے انٹرمیڈیٹ، سیف آباد سائنس کالج سے گرائجویشن اور جامعہ عثمانیہ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والے ڈاکٹر اوصاف سعید دنیائے اُردو کے ممتاز محقق، دانشور، شاعر و نقاد پروفیسر مغنی تبسم مرحوم کے حقیقی بھانجے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے ماموں اور والد مرحوم کی طرح ایک سچے محب اُردو بھی ہیں۔ ڈاکٹر اوصاف کی خصوصیت یہ ہے کہ جس ملک کے سفارت خانہ میں بھی اُنھوں نے خدمات انجام دیں، وہاں بہرحال راست یا بالواسطہ طور پر اُردو زبان و ادب کی ترقی و ترویج میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
روزنامہ سیاست کو سعودی عرب روانگی سے کچھ دن قبل دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں اُنھوں نے (ڈاکٹر اوصاف سعید نے) جن استفسارات کے تفصیلی جوابات دیئے ہیں، یہاں اس کی ایک تلخیص پیش کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر اوصاف سعید نے بتایا کہ ہندوستان اور سعودی عرب کے مابین تہذیبی و ثقافتی رشتوں کے ساتھ ساتھ تجارت کا ایک قدیم رشتہ ہے جس کی روشنی میں سعودی عرب ہندوستان کا چوتھا بڑا تجارتی مرکز ہے جس کے ساتھ 27.5 بلین ڈالر کی تجارت فی الحال جاری ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اس نشانہ کو حکومت کی جانب سے مقرر کردہ 35 بلین ڈالرتک پہونچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے۔
انھوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے شہزادے محمد بن سلمان کے حالیہ دورہ ہندوستان کے موقع پر جملہ 20 معاہدات پر باہمی اتحاد و اشتراک کے لئے دستخط کئے گئے۔ تاہم ان میں سے پانچ ایسے معاہدات ہیں جن پر عمل آوری کی شدید ضرورت ہے۔ ڈاکٹر اوصاف سعید نے کہاکہ اس لحاظ سے ہندوستانی کمپنیوں کے لئے سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم سے مستحکم ترین بنانے کا ایک خاص موقع ہے۔ علاوہ ازیں انھوں نے بتایا کہ ہند ۔ سعودی عرب کے درمیان جو معاہدات طے پائے ہیں، ان میں سعودی عرب میں مقیم 27 لاکھ سے زائد ہندوستانیوں کے روزگار کے ساتھ ساتھ ان کے ارکان خاندان کے لئے سماجی، معاشی، تعلیمی اور طبی سہولتوں کو اسی طرح جاری و ساری رکھنا ہے۔ جیسا کہ سعودی عرب کی جانب سے قبل ازیں ہندوستانی شہریوں کو یہ سہولتیں حاصل تھیں۔
نامزد سفیر ہند متعینہ برائے سعودی عرب نے بتایا کہ ان کی ترجیحات میں شہر حیدرآباد میں سعودی سفارت خانہ کے قیام کو یقینی بنانے کے علاوہ دونوں ممالک (ہندوستان و سعودی عرب) کے تجارتی وفود کی آمد و رفت کو تیز سے تیز تر کرنا شامل ہے تاکہ تجارت اور تجارتی ماحول کو وسعت حاصل ہوسکے۔ بالخصوص ان کی اپنی ریاست یعنی تلنگانہ میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی جیسے اُمور بھی شامل ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں قائم کردہ ہندوستانی سفارت خانہ اور اس کا ہر کارکن اپنے ملک اور اس کے شہریوں کے حقوق کی فراہمی میں کوئی دقیقہ نہیں چھوڑتا۔
ڈاکٹر اوصاف سعید نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ سفارت خانہ کی جانب سے ملک کی بارہ 12 زبانوں میں 24 گھنٹے ہیلپ لائن کے ذریعہ ’’مدد پورٹل سے‘‘ ہر ضرورت مند کی مدد کی جاتی ہے۔ یہ ہیلپ لائن ٹول فری نمبر (18001111363) پر دستیاب ہے۔
حج سیزن 2019 ء سے متعلق کئے جانے والے انتظامات کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ آنے والے حج سیزن کے لئے بھی حکومت ہند کی جانب سے تمام عازمین حج کے بحفاظت ادائیگی حج کے سلسلہ میں تمام تر انتظامات کو سرعت کے ساتھ قطعیت دی جارہی ہے جبکہ رواں سال دو لاکھ سے زائد ہندوستانی عازمین کے فریضہ حج کی ادائیگی کا امکان ہے۔
ڈاکٹر اوصاف سعید نے بتایا کہ چونکہ حیدرآباد کے سابق نظام حکمرانوں کے ساتھ سعودی عرب کے گہرے مراسم رہے ہیں لہذا حیدرآبادی رباطوں میں عازمین کے مفت قیام کی سہولتیں آج بھی بلامعاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ حالیہ عرصہ میں کئے جانے والے معاہدات میں دونوں ممالک کی جانب سے انفراسٹرکچر فنڈ کا قیام، سیاحت کا فروغ، ہاؤزنگ (امکنہ) کے شعبہ میں سرمایہ کاری، پرسار بھارتی اور سعودی براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے درمیان تعاون و اشتراک شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سعودی عرب میں مقیم ہندوستانیوں کو آئے دن پیش آنے والے مسائل سے نمٹنے کے لئے بھی وہ خصوصی توجہ دیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں قائم ہندوستانی سفارت خانہ ہمیشہ ہی سے ہندوستانی تارکین وطن کے حقوق کے تحفظ کے لئے پابند عہد رہا ہے۔ نامزد سفیر ہند متعینہ برائے سعودی عرب نے سعودی عرب کے شہزادے محمد بن سلمان کے حالیہ دورہ ہند کے موقع پر ہندوستانی حج کوٹہ میں 25 ہزار نفوس کے اضافہ کو ایک خوش آئند اقدام قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کی وزارت خارجہ جس کی سربراہ محترمہ سشما سوراج ہیں، تمام ممالک کے ڈپلومیٹس اور وہاں کے سربراہان کے ساتھ راست طور پر رابطہ میں رہ کر کسی بھی ملک میں مقیم ہندوستانیوں کے مسائل کی عاجلانہ تکمیل و یکسوئی کو یقینی بنارہی ہیں۔
سعودی عرب میں ہندوستانی طلباء و طالبات کو گرائجویشن کی تعلیم کے لئے درپیش مسائل پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر اوصاف سعید نے بتایا کہ اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کے امتحانی مراکز کی طرح دیگر جامعات کے امتحانی مراکز سے مربوط ہر ایک طالب علم کے لئے بھی امتحانی مرکز کے قیام نز امتحان کے انعقاد و انصرام کے لئے بھی سفارت خانہ ہند کی جانب سے ہر طرح کی سہولتیں بہم پہونچائی جاتی ہیں۔ تاہم انھوں نے بتایا کہ بارہویں جماعت کے بعد سعودی عرب میں مقیم ہندوستانیوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے پیش آنے والی مشکلات کو بھی جلد سے جلد مستقل طور پر حل کرنے کے لئے بھی وہ ایک ٹھوس حکمت عملی تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر اوصاف سعید نامزد سفیر ہند متعینہ برائے سعودی عرب نے مزید کہ ان کے اس سفارتی مشن میں ہندوستانی تہذیب و ثقافت، زبان و ادب، تعلیم و تربیت اور کھیل کود جیسے اُمور کی ترقی و ترویج اور ان مسائل کی عاجلانہ یکسوئی بھی شامل ہے جو غیر مقیم ہندوستانیوں کے دیرینہ حل طلب مسائل میں پیش کی جاچکی ہیں۔
ملاقات کے آخر میں ڈاکٹر اوصاف سعید نے سعودی عرب میں مقیم تمام ہندوستانیوں سے بلا تخصیص جنس و عقیدہ اس بات کی پرزور خواہش کی ہے کہ وہ کسی بھی مسئلہ کے ضمن میں جس کا تعلق سعودی عرب کے ہندوستانی سفارت خانہ سے ہے، بلا جھجک ربط قائم کرسکتے ہیں۔