ہند۔ پاک ٹیمیں وارم اپ شکست کے بعد تاریخ کی سمت گامزن؟

لندن ۔27 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور پاکستان کی ٹیموں کو ورلڈ کپ سے قبل بڑا دھکا لگا ہے اور دونوں روایتی حریف اپنے پہلے وارم اپ میچ میں شکست سے دوچار ہوئے۔تاہم اعدادوشمار کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ شکست دونوں ہی ٹیموں کے لیے ایک طرح سے نیک شگون معلوم ہوتی ہیں۔شکست آخر کس طرح نیک شگون ہو سکتی ہے؟ لیکن حقیقتاً ہندوستان او پاکستان کے لئے میں یہ بات بالکل درست ہے۔ ہندوستان کی ٹیم نے 1983 کے ورلڈ کپ میں چمپیئن بن کر دنیا کو حیران کردیا تھا اور فائنل میں اس وقت کی بہترین ٹیم اورکالی آندھی کے نام سے مشہور ویسٹ انڈیز کو شکست دی تھی۔ تاہم بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ ہندوستانی ٹیم کواس وقت ورلڈ کپ سے قبل اپنے 4 میں سے تین وارم اپ میچوں میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ کچھ ایسا ہی معاملہ پاکستانی ٹیم کا بھی ہے، جسے 1992 کی ورلڈ کپ مہم کے آغاز سے قبل ہندوستان کی طرح اپنے 4 میں سے تین وارم اپ میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا بلکہ پاکستانی ٹیم کی کارکردگی تو اس سے بھی زیادہ مایوس کن تھی اور اسے مجموعی طور پر 6 میں سے صرف ایک وارم اپ میچ میں فتح نصیب ہوئی تھی۔ پھر ورلڈ کپ 1992 کے راؤنڈ میچوں میں بھی عمران خان کی ٹیم اپنے ابتدائی 5 میں سے صرف ایک میچ میں کامیاب ہوئی تھی لیکن پھر بعدازاں یکے بعد دیگرے فتوحات کی بدولت سیمی فائنل میں جگہ بنائی اور چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ 2009 کے ورلڈ ٹی20 سے قبل بھی وارم اپ میچ میں پاکستان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن یونس خان کی زیر قیادت ٹیم چمپین بننے میں کامیاب رہی تھی۔ اب 2019 ورلڈ کپ سے قبل بھی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے اور پاکستانی ٹیم ورلڈکپ سے قبل اپنے 13 میں سے 11 میچوں میں مستقل شکست کھا چکی ہے اور باقی دونوں میچ بارش کی نذر ہوئے۔ پہلے پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف 0-5 سے کلین سوئپ ہوا جس کے بعد انگلینڈ کے خلاف سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہو گیا۔ دوسری جانب ہندوستانی ٹیم کو بھی آسٹریلیا کے خلاف گھریلو سیریز میں ابتدائی دو مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد بھی 5 مقابلوں کی سیریز میں 3-2 کی شکست برداشت کرنی پڑی ۔ انگلینڈ نے سیریز میں پاکستان کی جانب سے کیے گئے بڑے اسکوروں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سیریز میں 0-4 سے زیر کیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف شکستوں کو شامل کیا جائے تو پاکستان کو لگاتار 10 میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ افغانستان کے خلاف وارم اپ میچ سے امید تھی کہ پاکستانی ٹیم شکستوں کا سلسلہ ختم کرنے میں کامیاب رہے گی لیکن ٹیم اس میں ناکام رہی اور اپنے سے کمزور افغان ٹیم سے ہار گئی۔دوسری جانب ہندوستانی ٹیم کو بھی پہلے وارم اپ مقابلے میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک طرفہ مقابلے میں شکست برداشت کرنی پڑی۔