ہند۔پاک تعلقات پر فلمی ادکار نصیرالدین شاہ کا تبصرہ

ممبئی ۔ 30 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہند۔پاک کشیدہ تعلقات پر فکر و تردد کا اظہار کرنے پر نصیرالدین شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیوسینا نے آج فلمی کاداکار سے کہا کہ اس کا جواب ان لوگوں سے دریافت کریں جنہیں پڑوسی ملک کی سر زمین سے دہشت گردانہ کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ قبل ازیں نصیرالدین شاہ نے ایک تفریحی ویب سائیٹ پر ایک انٹرویو میں دونوں ممالک کے درمیان تلخیوں پر تاسف کا اظہار کیا تھا اور ہندوستانیوں کی ذہنی تطہیر کی جاتی ہے کہ وہ پاکستان کو دشمن تصور کریں۔ فلمی اداکار نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کے دورہ پاکستان کی وجہ یہ ہے کہ ان کا احساس ہے کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کو استوار کئے جائیں، جسپر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شیوسینا کے ترجمان سامنا کے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ نصیرالدین شاہ اپنے سوال کا جواب ان لوگوں سے پوچھیں کہ پاکستان کے خلاف اس قدر نفرت کیوں پائی جاتی ہے جو کہ 26/11 حملوں میں اپنے دوست و احباب کھودیئے تھے۔ پاکستان صرف قتل و غارتگیری کی کارروائیوں میں مصروف ہے بلکہ دہلی میں پارلیمنٹ پر حملہ اور دہشت گردانہ حملوں کے منصوبہ ساز پاکستانی ہی ہے۔ شاہ کے ریمارکس پر اعتراض کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا کہ برسہا برس کی محنت لگن سے جو کچھ حاصل کیا تھا اسے کھودیا ہے ۔ حالانکہ ان سے اس طرح کے تبصرہ کی توقع نہیں تھی۔ شیوسینا نے کہا کہ چند دن قبل کشمیر میں کٹھوا پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا گیا جس میں ایک سپاہی مارا گیا اور فوجی کے والدین سے پوچھیں کہ پاکستان سے اس قدر نفرت کیوں کرتے ہیں۔ سامنا کے اداریہ میں یہ نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستانی عزائم اس وقت آشکار ہوگئے جب نئی دہلی میں یوم پاکستان کے موقع پر پاکستانی سفیر عبدالباسط نے ایک ضیافت میں علحدگی پسندوں کو مدعو کیا تھا۔ شیوسینا نے نصیرالدین شاہ سے استفسار کیا کہ یہ تمام کارستانیوں کے باوجود تم کہتے ہو کہ پاکستان کیلئے نفرت نہیں ہونا چاہئے ۔ کیا ہم ہندوستان کی سرزمین پر انجام دی گئی پرتشدد کارروائیوں کو نظرانداز کردیںاور اس تخریبی ملک کے مستقبل میں منصوبے کیا ہیں ؟