ہندی کی قومی زبان ہونے کے ناطے ملک میں بڑی اہمیت

عثمانیہ یونیورسٹی میں ’ ہندوستانی ادب اور سفر نامہ کی تحریر ‘ پر قومی کانفرنس سے مقررین کا خطاب
حیدرآباد ۔ 27 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : ہندوستانی ادب اور سفر نامہ کی تحریر کے موضوع پر ایک دو روزہ نیشنل کانفرنس آئی سی ایس ایس آر ہال ، عثمانیہ یونیورسٹی میں منعقد ہوئی جس کا اہتمام کیندریہ ہندی سنستھان حیدرآباد کی جانب سے کیا گیا تھا۔ پروفیسر ایل رما دیوی ، اسپیشل گریڈ ڈپٹی کلکٹر نے جو اس کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں خصوصی مدعو تھیں ، کہا کہ ہندی کی قومی زبان ہونے کے ناطے بڑی اہمیت ہے اور اس زبان کو ملک بھر میں اپنایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ہماری حکومت نے کیندریہ ہندی سنستھان کو ترملگیری میں ایک ہزار مربع گز اراضی الاٹ کی ہے ۔ اس کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی پروفیسر این گوپی نے کہا کہ ہندوستان کے اتحاد اور یکجہتی کو ہندی زبان کے ذریعہ دیکھا جاسکتا ہے ۔ جس میں لوگ اس زبان میں آسانی سے بات چیت کرتے ہیں اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ہندوستانی ادب اور سفرنامہ کی تحریر کے موضوع پر اس طرح کی قومی کانفرنس منعقد کی جارہی ہے ۔ قبل ازیں اس انسٹی ٹیوٹ کی ریجنل ڈائرکٹر ڈاکٹر انیتا گنگولی نے تمام شرکاء اور مقررین کا خیر مقدم کیا جو ملک کے مختلف مقامات سے اس کانفرنس میں شرکت کی اور مقالے پیش کئے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے الاٹ کی گئی اراضی پر اس سال جون یا جولائی میں ایک عمارت تعمیر کی جائے گی ۔ اس موقع پر ریجنل انسٹی ٹیوٹ کے میگزین ’ سمانوے ہندی ‘ جاری کیا گیا اور انسٹی ٹیوٹ کے ملازمین کو انٹرنیشنل یوگا ڈے کے موقع پر ایونٹس میں حصہ لینے پر ایوارڈ دئیے گئے ۔۔