ہندی پٹی کے 12 حلقوں میں اہم شخصیتوں کی قسمت دائو پر

٭ راہول گاندھی، سمرتی ایرانی، اجیت سنگھ، کہنیا کمار اور دانش علی شامل
٭ بی جے کے کئی امیدواروں میں بے چینی
نئی دہلی ۔27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں لوک سبھا انتخابات کی مہم میں شدت پیدا ہوگئی اور آنے والے دنوں میں یہ مزید شدت اختیار کرے جائے گی۔ خاص طور پر ہندی پٹی میں کچھ ایسی نشستیں ہیں جہاں اہم قائدین کی عزت دائو پر لگی ہوئی ہے۔ ان حلقوں میں امیٹھی، مظر نگر، باغیت، امروہہ، فیروزآباد، بدایون، بیگوسرائے، جموئی، گیا، پورنیہ، گڑھوال اور نینی تال جیسے حلقے شامل ہیں۔ امیٹھی روایتی طور پر کانگریس اور گاندھی خاندان کا گڑھ ہے جہاں سے صدر کانگریس راہول گاندھی کامیاب ہوتے آئے ہیں۔ اس مرتبہ بی ایس پی، ایس پی، آر ایل ڈی اتحاد نے وہاں سے اپنے امیدوار میدان میں نہیں اتارے ہیں کہیں بی جیپی نے مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کو راہول کے مقابلہ میں اتارا ہے۔ 2014ء کے عام انتخابات میں بھی سمرتی ایرانی نے راہول گاندھی کا مقابلہ کیا تھا لیکن ناکامی سے دوچار ہوگئیں تاہم وہ مسلسل امیٹھی کا دورہ کرتی رہی ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بی جے پی کس طرح امیٹھی حلقہ سے راہول گاندھی کی کامیابی کو روکتی ہے۔ ویسے بھی صلاحیتوں اور قابلیت کے معاملہ میں راہول گاندھی اور سمرتی ایرانی کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ سمرتی ایرانی کی تعلیمی قابلیت پر ماضی میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے

اور وہ سچ بھی ثابت ہوئے۔ سمرتی ایرانی تعلیمی قابلیت کو بڑھاچڑھا کر پیش کرنے کے معاجملہ میں کافی بدنام ہوئیں اور وہ بدنامی اب بھی ان کا تعاقب کررہی ہے۔ دوسری نشست مظفر نگر ہے جہاں راشتیہ لوک دل کے سربراہ اجیت سنگھ کا مقابلہ فرقہ پرستی کے لیے بدنام سنجیو بلہانی سے ہوگا۔ 11 اپریل کو اس حلقہ میں رائے دہی ہوگی۔ اجیت سنگھ پہلی مرتبہ مظفر نگر سے مقابلہ کررہے ہیں وہ جاٹ کمیونٹی میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ سنجیو بلہانی بھی جاٹ کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ اجیت سنگھ کو جاٹوں، مسلمانوں اور دلتوں کے ووٹ ملنے کی امید ہے۔ باغپت حلقہ سے جینت چودھری مقابلہ کررہے ہیں۔ اس حلقہ میں بھی دلت مسلم اور کچھ جاٹ مدد کرتے ہیں تو بی جے پی امیدوار کو شکست ہوگی۔ امروہہ حلقہ بھی وقار کا حلقہ بن چکا ہے جہاں سے کنور سنگھ تنور کا مقابلہ کنور دانش علی سے ہوگا۔ 18 اپریل کو اس حلقہ میں رائے دہی ہوگی۔ دانش بھی بی ایس پی کے ٹکٹ پر مقابلہ کررہے ہیں۔ اس حلقہ میں 20 فیصد مسلمان ہیں۔ دلتوں کی بھی اک اچھی خاصی تعداد ہے۔ 23 اپریل کو فیروزآباد میں رائے دہی ہوگی جہاں سے اکشے یادو اور شیوپال یادو کے درمیان مقابلہ ہورہا ہے۔ ملائم سنگھ یادو کے بھائی شیوپال یادو رام گوپال یادو کے بیٹے اکشے یادو کو شکست دینے کی کوشش کررہے ہیں۔