ہندو فرقہ پر تنقید کرنے والے پاکستانی وزیر سے استعفیٰ کا مطالبہ

لاہور ۔ 5مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان کو منگل کے روز ہندو قوم کے خلاف بیان دینے کی پاداش میں استعفیٰ دینے کا حکم دیا گیا ۔ اُن کے ہندو مخالف بیان سے اقلیتی فرقہ کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور پارٹی کے سینئر قائدنے بھی مسٹر فیاض کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بُزدر نے سی ایم ہاؤس میں فیاض الحسن کو طلب کیا اور استعفیٰ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ جیو ٹی وی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی جہاں یہ بھی کہا گیا کہ اس سلسلہ میں عثمان بزدر نے فیاض الحسن سے ان کے ہندو مخالف ریمارکس پر وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ قبل ازیں بھی اُن پر ہندو مخالف بیانات دینے کے الزامات عائد کئے جاچکے ہیں جس کیلئے انہیں انتباہ بھی دیا گیا تھا ۔ قبل ازیں فیاض الحسن پر جب پاکستان تحریک انصاف پارٹی کی جانب سے تنقیدوں کی بارش ہونے لگی تو انہو ںنے معذرت خواہی کرتے ہوئے کہا کہ وہ تو محض وزیر اعظم ہند نریندر مودی، ہندوستانی مسلح افواج اور ہندوستانی میڈیاج پر تنقیدیں کررہے تھے ۔ انہوں نے ہندو فرقہ کے لوگوں پر کوئی تنقید نہیں کی ۔ میں ہندو فرقہ سے معذرت خواہی کرتا ہوں اگر ان کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے ۔