ہندوؤں کی گھر واپسی تبدیلیٔ مذہب نہیں: توگاڑیہ

بیلگاوی (کرناٹک) ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے آج کہاکہ مسلمانوں اور عیسائیوں کی ہندو مت کو ’گھر واپسی‘ کو تبدیلیٔ مذہب قرار نہیں دیا جاسکتا ہے اور دعویٰ کیاکہ یہ عمل کئی صدیوں سے جاری ہے۔ وی ایچ پی کی گھر واپسی ایجنڈہ کے تعلق سے بات کرتے ہوئے اِس تنظیم کے بین الاقوامی صدر پروین توگاڑیہ نے کہاکہ چھوت چھات کا خاتمہ ہوگا، برہمن اور درج فہرست طبقات اپنے کچن میں مل کر کھائیں گے اور ایک دوسرے سے خوشی اور غم بانٹیں گے۔ توگاڑیہ نے یہاں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ایس سی ؍ ایس ٹی ہندو پریوار کے دوست سمجھے جائیں گے۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ عیسائیوں نے دستور کے آرٹیکل 25 کی غلط طور پر تشریح کرتے ہوئے غلط فہمیاں پھیلائی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ گھر واپسی کی شروعات وی ایچ پی نے نہیں کی بلکہ یہ صدیوں سے جاری عمل ہے جسے جبری تبدیلیٔ مذہب ختم کرنے کے لئے شروع کیا گیا تھا۔