ہندوستان کے نقشہ میں ریاست تلنگانہ غائب کردینے پر اظہار تشویش

گورنر نرسمہن کو عہدہ سے ہٹادینے کا مرکز سے مطالبہ ، وی ہنمنت راؤ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 31 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : سکریٹری اے آئی سی سی و سابق رکن راجیہ سبھا مسٹر وی ہنمنت راؤ نے مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل کی جانب سے جاری کردہ ہندوستان کے نقشے میں ریاست تلنگانہ کو غائب کردینے پر تشویش کا اظہار کیا اور نرسمہن کو گورنر کے عہدے سے ہٹا دینے کا مرکز سے مطالبہ کیا ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ 2 جون 2014 کو علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل عمل میں آئی ۔ نئی ریاست کے تقریبا 3 سال مکمل ہوگئے ہیں ۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں قانون سازی کے بعد علحدہ تلنگانہ ریاست قائم ہوئی ہے ۔ مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل کے جاری کردہ ہندوستانی نقشے میں تلنگانہ کو غائب کردیا گیا ہے ۔ آندھرا پردیش کو بتاتے ہوئے تلنگانہ کے ساتھ نا انصافی کی گئی ہے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر ہر معاملے میں تلنگانہ کو سارے ملک میں سرفہرست قرار دے رہے ہیں جب نقشے میں تلنگانہ کا وجود ہی نہیں ہے تو وہ کیسے نمبر ون ہوسکتا ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر اپنی خاموشی توڑے اور اس پر فوری مرکزی حکومت بالخصوص وزارت فروغ انسانی وسائل سے رابطہ پیدا کرتے ہوئے جو غلطی سرزد ہوئی ہے ۔ اس کی نشاندہی کرتے ہوئے نقشہ کو تبدیل کرائے اور نقشے میں تلنگانہ کی شمولیت کو یقینی بنائے ۔ سکریٹری اے آئی سی سی وی ہنمنت راؤ نے گورنر تلنگانہ نرسمہن کو عہدے سے ہٹادینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دستوری عہدے پر فائز ہونے والے گورنر نرسمہن صرف پوجا پاٹ تک محدود ہوگئے ہیں ۔ عوامی مسائل انہیں نظر نہیں آرہے ہیں ۔ اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ رضاکارانہ تنظیموں کی جانب سے مسائل پر توجہ دلانے پر حکومت سے وضاحت طلب کرنے کے بجائے حکومت اور چیف منسٹر کی ستائش کرتے ہوئے عوامی مسائل کو یکسر نظر انداز کررہے ہیں ۔ ریاست میں کسان پریشان ہیں ۔ طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ بقایہ جات جاری نہیں کئے گئے ۔ غریب عوام کو ڈبل بیڈ روم مکانات تقسیم نہیں کئے گئے ۔ دلت طبقات میں تین ایکڑ اراضی فراہم نہیں کی گئی ۔ بی سی طبقات سے نا انصافی ہورہی ہے اور گورنر تماشہ دیکھ رہے ہیں ۔ ایسے گورنر کی تلنگانہ کو ضرورت نہیں ہے لہذا مرکزی حکومت نرسمہن کو فوری طلب کرلیں ان کی جگہ دوسرے گورنر کا انتخاب کریں ۔۔