ہندوستان کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کا کوئی ارادہ نہیں

وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی کا بیان ، اعتدال پسند حریت کانفرنس کے صدرنشین میر واعظ عمر فاروق سے ٹیلی فون پر بات چیت

لاہور /3 فروری ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کا ہندوستان کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ حکومت ہند کو چاہئے کہ اعتدال پسند ہریت کانفرنس کے صدرنشین میر واعظ عمر فاروق کے ساتھ وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی کی ٹیلی فون پر بات چیت کو کوئی مسئلہ نہ بنائیں ۔ ہندوستان نے گذشتہ چہارشنبہ کو صفیر پاکستان برائے ہند سہیل محمود کو طلب کیا تھا اور واضح الفاظ میں کہہ دیا تھا کہ وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی کی صدرنشین اعتدال پسند حریت کانفرنس میر واعظ عمر فاروق سے ٹیلی فون پر بات چیت ہندوستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی نہیں ہے اور نہ ہندوستان کا اتحاد اور علاقائی یکجہتی اس سے متاثر ہوتی ہے ۔ پریس کانفرنس سے ملتان میں ہفتہ کے دن خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا ہندوستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ لیکن ہندوستان ، پاکستان کو اپنے مسائل کا ذمہ دار قرار دے رہا ہے ۔ کثیرالشاعت روزنامہ ڈان کی خبر کے بموجب وزیر خارجہ پاکستان نے تسلیم کیا کہ وہ ہریت قائد میر واعظ سے ٹیلی فون پر بات چیت کو مسئلہ نہ بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کرنا چاہتا ہے لیکن ہندوستان غیر ضروری طور پر شور و غُل مچارہا ہے ۔ روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون نے اطلاع دی کہ ہم مسئلہ کشمیر کی مذاکرات کے ذریعہ یکسوئی کرتے ہیں ۔ لیکن ہندوستان غیر ضروری شور کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مسائل اُبھر آتے ہیں جن میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ پاکستان کے نقطہ نظر برائے کشمیر کو واضح کریں گے ۔ جبکہ لندن کے دارالعوام میں جاریہ ہفتہ یہ مسئلہ پیش کیا جائے گا ۔ قریشی نے کہا کہ ہندوستان میں عام انتخابات اس کا داخلی معاملہ ہیں اور پاکستان کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے ۔ وہ نئی حکومت سے بات چیت کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کرنے کا خواہاں ہے ۔ پاکستان کے کئی ممالک سے تعلقات بہتر ہوچکے ہیں ۔ کیونکہ ان ممالک کی موجودہ حکومت کے ساتھ کامیاب صفارت کاری تعلقات موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی اہد شہزادہ محمد بن سلمان جاریہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے ۔ نئے معاہدوں پر ان کے دورہ کے موقع پر دستخط کئے جائیں گے ۔ دفتر خارجہ پاکستان نے منگل کے کہا تھا کہ شاہ محمود قریشی اعتدال پسند ہریت قائد سے حکومت پاکستان کی مسئلہ کشمیر حل کرنے کی کوشش کا اظہار کرچکے ہیں ۔ وزارت خارجہ ہندوستان نے کہا کہ پورا جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور رہے گا ۔ جبکہ پاکستان کا موقف یہ ہے کہ ریاست جموں کشمیر واضح طور پر ایک متنازعہ مسئلہ ہے ۔