ہندوستان کے جذبات و احساسات کا احترام ضروری

گڑگاؤں۔ 12 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج پاکستان سے کہا ہے کہ بامعنی مذاکرات کیلئے اس کے جذبات اور احساسات کا احترام ملحوظ رکھا جانا چاہئے ۔ ہندوستان نے پاکستانی وزیراعظم کے امور خارجہ مشیر کی کشمیری علحدگی پسند قائدین کے ساتھ بات چیت پر ناراضگی ظاہر کی اور لائن آف کنٹرول پر حالیہ جنگ بندیوں کی خلاف ورزیوں کو فائدہ کے بجائے نقصان رساں قرار دیا۔ وزیر خارجہ سلمان خورشید کی آج پاکستانی وزیراعظم کے امور خارجہ مشیر ستار عزیز کے ساتھ 11 ویں ایشیاء گروپ وزرائے خارجہ کانفرنس کے موقع پر تقریباً نصف گھنٹہ ملاقات ہوئی۔ دونوں قائدین نے ڈائرکٹر جنرل ملٹری آپریشن کا اجلاس جلد منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے لائن آف کنٹرول پر امن کی بحالی کیلئے مختلف امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔سلمان خورشید نے کہا کہ حالیہ عرصہ کے دوران جو واقعات پیش آئے ہیں اُنھیں ہندوستان یا کوئی اور کبھی بھی حوصلہ افزاء واقعات قرار نہیں دے سکتا۔ وہ دراصل لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی طرف سے جاری جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا حوالہ دے رہے تھے جن میں کئی ہندوستانی سپاہی ہلاک ہوگئے۔ مسٹر سلمان خورشید نے اخباری نمائندوں سے کہاکہ (ہندوستان اور پاکستان کے مابین) نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے سازگار حالات پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور دونوں جانب سے ایسا کیا جانا چاہئے اور یہ صرف کسی ایک طرف سے نہیں کیا جاسکتا۔ چند ایسے بھی واقعات پیش آئے ہیں بدبختی سے جو فائدہ کے بجائے نقصان رساں ثابت ہوئے ہیں۔ کشمیری حریت قائدین سے مسٹر سرتاج عزیز کی ملاقات و بات چیت کے بارے میں ایک سوال پر مسٹر خورشید نے جواب دیا کہ ’’مجھے یہ کہنا چاہئے کہ یہ نہایت اہم ہے کہ جوکچھ ہم کہتے ہیں اور جو کچھ ہم کرتے ہیں ان سب باتوں کو بغور دیکھا جانا چاہئے‘‘۔ مسٹر سلمان خورشید نے کہاکہ ایسا ہرگز نہیں ہے کہ میں سرحد پار موجود اپنے انتہائی سینئر ساتھیوں کو کوئی نصیحت کررہا ہوں یا مشورہ دے رہا ہوں لیکن ہندوستان کے ساتھ پائیدار امن کے لئے بامعنی مذاکرات اور کسی مقام کو پہونچانے کی سنجیدہ خواہش ہو تو یہ ضروری ہے کہ ہندوستان کے نقطہ نظر کا احترام کیا جائے۔ ہمارے ملک کے جذبات و احساسات کو ملحوظ رکھا جائے‘‘۔ وزیر خارجہ نے مزید کہا ’’کیونکہ مذاکرات سب سے الگ تھلگ ہوکر تنہائی میں نہیں کئے جاسکتے۔ بلکہ مذاکرات کو عوام کی تائید و حمایت کی ضرورت ہوتی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت پاکستان کو عوامی تائید دلانے میں مدد کے لئے ہم نے بہت کچھ کیا ہے تاکہ وہ ہندوستان کے ساتھ صاف شفاف و منصفانہ انداز میں مذاکرات کرسکے‘‘۔
سلمان خورشید کولمبو روانہ
چوٹی اجلاس کا بائیکاٹ کرنے قرارداد
نئی دہلی ۔ 12۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیر خارجہ سلمان خورشید 15 نومبر سے منعقد شدنی سی ایچ ای او جی ایم چوٹی اجلاس میں ہندوستان کی نمائندگی کیلئے پانچ روزہ دورہ پر کولمبو روانہ ہوگئے۔ حالانکہ ٹاملناڈو کی سیاسی جماعتوں نے اس دورہ کے مکمل بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا ۔ ٹاملناڈو اسمبلی کے ہنگامی سیشن میں ہندوستان کے اس فیصلہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں چوٹی اجلاس کے مکمل بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا ۔ سلمان خورشید اس چوٹی اجلاس میں وزیراعظم منموہن سنگھ کی نمائندگی کریں گے۔