ہندوستان کی امریکی اتحاد میں شمولیت سے پاکستان اور چین کی ناراضگی کا خدشہ

وزیردفاع ہند منوہر پاریکر اور امریکی وزیردفاع ایشٹن کارٹر کے دفاعی معاہدوں پر دستخط کے بعد چینی میڈیا میں ہلچل
بیجنگ ۔ 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) چین کے اخبارات میں ہندوستانی وزیردفاع منوہر پاریکر کے دورہ امریکہ کو لیکر کافی شورشرابہ کیا جارہا ہے۔ مضامین اور اداریئے تحریر کئے جارہے ہیں۔ چین کا سرکاری میڈیا اس بات پر بھی تشویش میں مبتلاء ہیکہ اگر ہندوستان امریکی اتحاد میں شامل ہونے کی کوشش کرتا ہے تو اس کی اس کوشش سے چین، پاکستان اور یہاں تک کہ روس بھی ناراض ہوسکتا ہے اور اس طرح ہندوستان کیلئے ’’حکمت عملی مسائل‘‘ پیدا ہوسکتے ہیں۔ وزیردفاع ہند منوہرپاریکر کے امریکی وزیردفاع ایشٹن کارٹر کے درمیان دفاعی معاہدوں کی خبروں نے چین کے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کردی ہے جس کے بعد اخبارات نے بھی اپنا منفی رول ادا کرنا شروع کردیا جہاں گلوبل ٹائمز نے تو یہ تک تحریر کردیا کہ امریکہ کی جانب ہندوستان کا ضرورت سے زیادہ جھکاؤ خود ہندوستان کی حکمت عملی کی آزادی کو متاثر کرے گا۔ دفاعی معاہدوں کے مطابق ہندوستان اور امریکہ کو ایک دوسرے کی فوجی تنصیبات تک رسائی حاصل رہے گی جس میں ری فیولنگ کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔

امریکی میڈیا میں اس معاہدہ کی زبردست سراہنا کی جارہی ہے اور یہ کہا کہ جارہا ہیکہ ہند ۔ امریکہ تعلقات میں بیحد اور بے شک ایک اہم پیشرفت ہے جبکہ فوربس نے اس معاہدہ کو ایک جنگی معاہدہ سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہیکہ ہندوستان اب اپنے سردجنگ کے ساتھی روس سے دور ہوتا جارہا ہے اور امریکہ کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے ایک نئی تاریخ رقم کرنے کوشاں ہے۔ اخبار کے اداریئے میں یہ بھی کہا گیا ہیکہ ہندوستان اگر پس و پیش کے ساتھ بھی امریکی اتحاد کا حصہ بنتا ہے تو چین، پاکستان اور روس کی ناراضگی مول لے سکتا ہے۔ اتحاد میں شمولیت سے ہندوستان کوئی محفوظ ملک نہیں بن جائے گا بلکہ حکمت عملی کی مشکلات میں گھر جائے گا جس کے بعد ایشیاء میں جیوپولیٹیکل رقابت کے مرکز میں ہندوستان کو تبدیل ہونے میں ذرا بھی دیرنہیں لگے گی۔ ہندوستان اپنی آزادی اور مطلق العنانی کو بیحد عزیز رکھتا ہے کیونکہ یہ ایک تاریخ ہے اور اس آزادی کو برطانوی سامراج سے ہندوستان نے ڈھیر ساری قربانیاں دے کر حاصل کیا ہے۔

ہندوستان اس وقت ایک انتہائی مستحکم معیشت اور طاقتور ملک کے طور پر ابھر رہا ہے حالانکہ ہندوستان نے اب تک امریکی اتحاد کا حصہ بننے کیلئے پس و پیش کا ہی اظہار کیا ہے لیکن اگر وہ بالآخر اتحاد کا حصہ بنتا ہے تو اس سے ہندوستان کی حکمت عملی آزادی ضرور متاثر ہوگی جس کے بعد ہندوستان پر امریکہ کی ’’تابع داری‘‘ کرنے کا الزام بھی لگایا جاسکتا ہے۔ اداریئے میں یہ بھی کہا گیا ہیکہ ہندوستان کو اپنی قومی سلامتی ہر قیمت پر پیاری ہے۔ تاہم امریکہ کے ساتھ فوجی معاہدہ ہندوستان کے کسی بحران کا نتیجہ نہیں بلکہ اس لئے ہیکہ ہندوستان خود اپنے آپ کو بھی دفاعی طور پر ایک بڑا ملک تصور کرتا ہے اور شاید یہی وجہ ہیکہ امریکہ سے قربت ہندوستان کیلئے ناگزیر ہوگئی ہے۔ ہندوستان کی ناوابستہ پالیسی کی وجہ سے ہی عالمی طور پر اہم اور طاقتور ممالک سمجھے جانے والے امریکہ، جاپان، چین اور روس نے حالیہ دنوں میں ہندوستان پر کافی توجہ مرکوز کی ہے۔