ہندوستان کو ’’پسندیدہ ملک ‘‘ کاموقف دینا پاکستان کے زیرغور نہیں

عمران خان کے مشیر اور وزیر کامرس ، صنعت و ٹیکسٹائیل عبدالرزاق داؤد کی وضاحت
لاہور ۔ 14 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ایک قریبی رفیق نے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان کو سب سے زیادہ پسندیدہ ملک‘‘ کا موقف عطا کرنے پاکستان کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں۔ یاد رہے کہ اس وقت ہند و پاک کے تعلقات میں بہت زیادہ کشیدگی پائی جاتی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر ، وزیر برائے کامرس ، صنعت و ٹیکسٹائیل اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا ’’ہندوستان کو پسندیدہ ملک کا موقف ‘‘ عطا کرنے پاکستان غوروخوض کررہا ہے جس کا جواب نفی میں دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ایسی کوئی تجویز زیرغور نہیں اور نہ ہی زیراعظم عمران خان ہندوستان کے ساتھ امن مذاکرات کا مستقبل قریب میں انعقاد کاارادہ رکھتے ہیں۔ ایک تقریب میں شرکت کے دوران انھوں نے یہ بات کہی ۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انھوں نے کہاکہ پاکستان مختلف ممالک کے ساتھ ’’فری ٹریڈ ‘‘ کے موضوع پر گفت و شنید کررہاہے ۔ خصوصی طورپر چین کے ساتھ جون 2019 ء تک فری ٹریڈ کا معاہدہ مکمل ہوجائے گا ۔ جہاں تک ہندوستان کا سوال ہے تو اب تک ’’پسندیدہ ملک کا موقف‘‘ دینا ابھی ہمارے ایجنڈہ میں شامل نہیں ہے جبکہ ہندوستان سے تقریباً 1209اشیاء کی ایک فہرست بھی ہمارے پاس ہے ، جنھیں پاکستان درآمد نہیں کرسکتا۔ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے اصول و ضوابط کے مطابق اس آرگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے ہر رکن ملک کو دیگر ممالک کو بھی یہی موقف عطا کرنا پڑتا ہے جبکہ ہندوستان نے یہ موقف آرگنائزیشن سے مربوط تمام ممالک کو عطا کردیا ہے جن میں پاکستان بھی شامل ہے ۔ ’’سب سے زیادہ پسندیدہ ملک‘‘ کے موقف کے لئے یہ بھی لازمی ہے کہ آرگنائزیشن سے مربوط رکن ملک کو دیگر تجارتی ممالک کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کرنا چاہئے خصوصی طورپر کسٹمز ڈیوٹی اور دیگر ٹیکس وغیرہ لیکن پاکستان نے اب تک ہندوستان کو ’’سب سے زیادہ پسندیدہ‘‘ ملک کاموقف عطا نہیں کیاہے۔ ہندوستان کو واگھا سرحد سے صرف 137 مصنوعات پاکستان برآمد کرنے کی اجازت ہے جبکہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان دو رخی تجارت کاتخمینہ 2016-17 میں 2.28 بلین ڈالرس رہا۔ یاد رہے کہ ہندوستان پاکستان کو کاٹن ( کپاس)، ڈائیز، کیمیکلز، ترکاریاں اور لوہا اور فولاد برآمد کرتا ہے جبکہ پاکستان سے پھل ، سمنٹ ، چمڑا ، کیمیکلز اور مسالہ جات درآمد کرتا ہے ۔ حالیہ دنوں میں 2016 ء کے دہشت گرد حملوں کے بعد ہندوپاک کے تعلقات ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو پر جاسوسی کا الزام لگانے اور اُسے سزائے موت سنائے جانے کے بعد انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں ۔ جاریہ سال سپٹمبر میں ہندوستان نے نیویارک میں پاکستان کے وزیرخارجہ سے ہونے والی ملاقات کو پاکستان کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہ ملنے کی وجہ سے منسوخ کردیا تھا ۔