ہندوستان کو دہشت گردی کا شکار قرار دینے پر پاکستان امریکہ سے نالاں

اسلام آباد 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کو اس بات کا صدمہ ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کی اسلامی کانفرنس میں اقوام عالم پر یہ زور دیتے ہوئے کہ وہ اپنے یہاں دہشت گرد گروپوں کی عدم پناہ کو یقینی بنائیں پاکستان کا کوئی ذکر نہیں کیا البتہ ہندستان کوتو دہشت گردی کا شکار ملک قرار دے دیا۔پاکستانی میڈیا نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے اسے توہین آمیز بتایا ہے اور کہا کہ کہ انہوں نے دہشت گردی کیخلاف اپنی تقریر میں پاکستان کا نام تک لینا گوارا نہیں کیا۔پاکستانی قوم کو اس بات سے بھی سخت مایوسی ہوئی ہے کہ ایک طرف جہاں کئی چھوٹے ملکوں کو دہشت گردی کے خلاف اظہار خیال کا موقع دیا گیا وہیں دہشت گردی کے خلاف اپنے کردار کی ہر ممکن یقین دہانی کرنے والے ملک کے وزیر اعظم کو بولنے نہیں دیا گیا ۔ کانفرنس کی کے دوران علحدہ سے صدر ٹرمپ سے وزیراعظم نواز شریف کی کسی ملاقات کا بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا ۔پاکستانی اخبار دی نیشن میں شائع ایک رپورٹ میں ا سردعمل کا اظہار کیا گیا ہے ۔اخبار نے وزارت خارجہ کے ایک اعلی افسر کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر پاکستان کا نام بھی لینا گوارہ نہ کیا جس سے دھچکا لگا ہے کیونکہ توقع تھی کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے قائدانہ کردار اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے حوالے سے اس کے عزم کو تسلیم کرے گا۔اخبار کے مطابق پاکستان نے اس صورتحال کے حوالے سے امریکہ سے سفارتی ذرائع کے ذریعے رابطہ قائم کیا ہے ۔ امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز احمد چودھری اوردوسرے سفارتکار امریکی سرد مہری کے اس معاملے کو واشنگٹن میں اٹھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی تقریر نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو متاثر کیا ہے خاص کر نواز شریف کے سامنے ہندستان کو دہشت گردی سے متاثر ملک ٹھہرانا کوئی اچھا پیغام نہیں تھا۔