ہندوستان کا آج ایشیاء کپ سیمی فائنل میں پاکستان سے مقابلہ

دونوں ٹیموں کے درمیان مسابقتی کھیل متوقع

ڈھاکہ 28 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) روایتی کٹر حریف ہندوستان اور پاکستان کی ٹیمیں کل یہاں کھیلے جانے والے انڈر 18 ایشیاء کپ ہاکی ٹورنمنٹ کے سیمی فائنل میں مدمقابل ہوں گی۔ ہندوستانی ٹیم 2001 ء اور 2009 ء میں پانچواں مقام حاصل کیا جبکہ پاکستان نے بھی دو مرتبہ ٹورنمنٹ میں شرکت کرتے ہوئے 2009 ء میں خطاب حاصل کیا تھا اور 2011 ء میں اس نے برونز میڈل حاصل کیا۔ دریں اثناء رواں ٹورنمنٹ میں دونوں ہی ٹیمیں بہتر مظاہرہ کررہی ہیں جبکہ پاکستان کو پول مرحلہ کے مقابلوں میں کسی قدر آسان حریف ٹیموں کا سامنا رہا جس نے اپنے افتتاحی مقابلہ میں چینی تائی پائی کو 6-1 سے شکست دی بعدازاں چین کے خلاف 6-0 اور مرحلہ کے آخری مقابلہ میں ہانگ کانگ کو 14-0 سے شکست دی۔ دوسری جانب ہندوستان کو گروپ مرحلہ کے افتتاحی مقابلہ میں میزبان بنگلہ دیش کے خلاف سخت چیلنج درپیش تھا جہاں اِسے 5-4 کی شکست برداشت کرنی پڑی جوکہ ٹورنمنٹ کا تاحال سب سے مسابقتی مقابلہ رہا۔ پہلے مقابلہ میں شکست کے بعد ہندوستانی ٹیم نے عمان کو 11-0 سے شکست دیتے ہوئے نشانات کا کھاتہ کھولا۔ دریں اثناء ہندوستان کے فارورڈس ایبنگو سنگھ ، کونجین بام شاندار فام میں ہیں جبکہ کپتان نیلم سنجیت اور گول کیپر پنکج کمار راجک کے مظاہرے بھی غیرمعمولی ہیں۔

پاکستان کے خلاف سیمی فائنل مقابلہ کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے ہندوستانی ٹیم کے کوچ بی جے کریپا نے کہاکہ بین الاقوامی سطح پر دو کٹر حریف ٹیموں کے درمیان یہ مقابلہ ٹورنمنٹ میں دلچسپی کو مزید بڑھائے گا، ہمارے کھلاڑیوں نے مقصد پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے جبکہ پاکستان نے ٹورنمنٹ میں بہت زیادہ گول اسکور کئے ہیں جس کے پیش نظر ہمیں ہمارا دفاعی شعبہ مضبوط کرنا ہوگا لیکن یہ بھی ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کو پہلی مرتبہ ایک سخت ٹیم کا سامنا رہے گا کیوں کہ گروپ مرحلہ میں اُسے آسان حریف ٹیموں کا سامنا رہا تھا۔

کوچ نے مزید کہاکہ پاکستانی ٹیم ٹورنمنٹ میں یقینی طور پر اپنی حریف ٹیموں کے خلاف بہت زیادہ گول کئے ہیں لیکن اِس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ہماری ٹیم کی صلاحیتیں بھی شاندار ہیں اور باصلاحیت کھلاڑیوں کی موجودگی کی وجہ سے ٹیم میں کافی گہرائی ہے جس کا سامنا کرنا پاکستان کے لئے دیگر ٹیموں کی طرح آسان نہیں ہوگا۔ ٹورنمنٹ میں ہندوستانی ٹیم کو میزبان بنگلہ دیش کے خلاف شکست ہوئی جس کی وجہ سے ٹیم کو اپنی خامیوں پر قابو پانے کا موقع دستیاب ہے تو دوسری جانب پاکستان کو سیمی فائنل میں رسائی تک کیلئے ایک آسان راہ دستیاب ہوئی تھی۔ اِن حالات میں دونوں ٹیموں کے درمیان ایک مقابلہ کی توقع ہے۔