ہندوستان پر نظر رکھنے پاکستان کا خلائی پروگرام

پانچ ارب روپئے خرچ ۔ خلائی سائینس میں خود مکتفی بننے کی کوشش
نئی دہلی ۔ /29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان آئندہ مالی سال ایک مہنگا خلائی پروگرام لانچ کرنے کی تیاری میں ہے ۔ رپورٹ کے مطابق اس اسپیس پروگرام کا مقصد ہندوستان پر نظر رکھنااور اپنے فوجی اور شہری مقاصد کیلئے غیر ملکی سیٹ لائٹ پر انحصار کم کرنا ہے ۔ ڈان نیوز کے مطابق فوجی اور شہری مواصلات کیلئے امریکی اور فرانسیسی سیٹلائیٹ پر انحصار کم کرکے خلائی سائنس کے میدان میں خود انحصار بننے پاکستان کئی سیٹلائیٹ پروجیکٹ شروع کر رہاہے ۔ پاکستان کے خلائی ریسرچ تنظیم کو سال 2005 سے ہی طلباء اور عام لوگوں میں خلائی تکنیک پر بیداری میں اضافہ کرنے مستقل پروگرام چلاتا رہا ہے ۔ سپار کوکیلئے مختص بجٹ میں پاکستان ملٹی مشن سیٹلائیٹ کیلئے 1.35 ارب روپئے دئے گئے ۔ اس کے علاوہ ایک ارب روپئے کے تخمینہ سے کراچی ، لاہور اور اسلام آباد میں پاکستان اسپیس سنٹر قائم کرنے کا بھی منصوبہ ہے ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جی پی ایس ، موبائیل ٹیلی فونک اور انٹرنیٹ سمیت شہری مواصلات کے بڑھتے مطالبات کی وجہ سے جدید میدان میں پروگرام وقت کی ضرورت کے ساتھ علاقے میں بدلتے حالات کے لحاظ سے بھی کافی اہم ہیں ۔دفاعی تجزیہ کار ماریہ سلطان کہتی ہیں علاقے میں 2 غیر معمولی سرگرمیاں اہم صورتحال کو متاثر کررہی ہیں ۔ سب سے پہلے پاکستان کو ہندوستان پر نظر رکھنی پڑتی ہے ۔ دوسری بات یہ ہے کہ پہلے ان کے پروگرام محدود معیار کے تھے ، لیکن اب امریکہ ہندوستانی خلائی پروگرام میں فعال طورپر تعاون کررہا ہے ۔