ہندوستان میں گرمی کی لہر

درجہ حرارت 50 درجہ سیلسیس سے زیادہ
نئی دہلی ۔ 3جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) شمالی ہند میں گرمی کی لہر جاری ہے جس کے نتیجہ میں پانی کی قلت اور لو لگنے کے امکانات کے بارے میں انتباہ جاری کردیا گیا ہے ۔ کئی مقامات پر درجہ حرارت 50 درجہ سیلسیس سے زیادہ ہوگیا ہے ۔ راجستھان کے ریگستانی شہر چرو میں اعظم ترین درجہ حرارت 50.6 درجہ سیلسیس رہا ۔ تمام راجستھان شدید گرمی کی لہر سے متاثر ہے ۔ کئی شہروں میں درجہ حرارت 47 درجہ سیلسیس سے زیادہ ہے ۔ محکمہ موسمیات کے بموجب راجستھان ، مہاراشٹرا ، مدھیہ پردیش ، پنجاب ، ہریانہ اور اُترپردیش میں گرمی کی لہر مزید ایک ہفتہ جاری رہنے کا امکان ہے ۔ لُو لگنے سے کئی افراد کی ہلاکت کی اطلاع مل چکی ہے ۔ کئی ریاستوں میں جہاں درجہ حرارت 46 درجہ سیلسیس سے زیادہ ہے سخت ضرورت کی صورت میں ہی باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے بصورت دیگر شدید گرمی کا انتباہ دیا گیا ہے ۔ پہاڑی ریاستوں ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر میں بھی شدید گرمی ہے ۔ 44.9 درجہ سیلسیس کے ساتھ شہر اونا گرم ترین مقام بن گیا ہے ۔ بڑے شہروں جیسے چینائی میں پانی کی قلت کا سامنا ہے کیونکہ کئی ذخائر آب اور دریائے خشک ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ مہاراشٹرا میں کاشتکار پیاسے جانوروں کیلئے اور فصلوں کیلئے پانی کی تلاش میں دقت محسوس کررہے ہیں ۔ ہندوستان ٹائمز کے بموجب بیڑ کے ساکن کپڑے دھونا اور صفائی پانی کی قلت کی وجہ سے ترک کرچکے ہیں۔ چالیس فیصد سے زیادہ ہندوستان کو قحط سالی کا اندیشہ ہے ۔ گاندھی نگر کے محکمہ موسمیات نے اس کاانتباہ جاری کیا ہے ۔ سالانہ مانسون ایک ہفتہ تاخیر سے یعنی 6 جون کو ہندوستان کے انتہائی جنوبی سرے سے ٹکرانے کا امکان ہے ۔ خانگی ادارہ اسکائی میٹ نے پیش قیاسی کی ہے کہ جاریہ سال اوسط سے کم بارش ہونے کا امکان ہے ۔