ہندوستان میں ’چار سال کے دوران بدترین سیلاب‘

حیدرآباد ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان کی کئی ریاستوں میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی کا سلسلہ جاری ہے اور مرنے والوں کی مجموعی تعداد 150 سے تجاوز کر گئی ہے۔ مغربی بنگال میں صورت حال سب سے زیادہ خراب ہے جہاں ہزاروں گاؤں سیلابی پانی کی زد میں ہیں۔مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے مطابق یہ گذشتہ چار برسوں کا بدترین سیلاب ہے۔ہندوستان کی شمالی ریاستوں میں کئی روز سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے، ہزاروں گاؤں سیلاب کے پانی کی زد میں آگئے ہیں اور دس لاکھ سے زیادہ لوگوں نے کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاست منی پور میں تباہی کی اصل تصویر اب سامنے آنا شروع ہوئی ہے۔ سیلاب کے پانی کی وجہ سے بہت سے مقامات پر سڑکیں اور پل بہہ گئے ہیں اور مواصلات کا نظام متاثر ہوا ہے۔مغربی ریاست گجرات میں کئی مقامات پر پانی کی سطح کم ہوئی ہے جس کے بعد مزید لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔گجرات میں مجموعی طور پر تقریباً 17 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ شمالی گجرات میں فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے اور بڑی تعداد میں مویشیوں کے مارے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ صرف مغربی بنگال میں ایک کروڑ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ وہاں مرنے والوں کی تعداد کم سے کم 69 ہے۔مغربی بنگال کے ریاستی وزیر جاوید احمد خان کے مطابق سکولوں اور سرکاری عمارتوں میں 1600 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں جہاں تقریباً 12 لاکھ لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔