ہندوستان آج انگلینڈ کیخلاف سیریز میں کامیابی کا خواہاں

برمنگھم ۔ یکم ؍ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ناقابل تسخیر سبقت حاصل کرنے کے بعد ہندوستانی ٹیم کل یہاں انگلینڈ کے خلاف کھیلنے جانے والے چوتھے ونڈے میں کامیابی کے ذریعہ سیریز اپنے نام کرنے کی خواہاں ہے۔ ہندوستانی ٹیم نے 5 مقابلوں کی ونڈے سیریز میں ناقابل شکست 2-0 کی سبقت حاصل کرلی ہے جیسا کہ کارڈف میں منعقدہ دوسرے ونڈے میں ڈکورتھ لوئس نظام کے ذریعہ 133 رنز کی کامیابی اور پھر ناٹنگھم میں 6 وکٹوں کی کامیابی کے ذریعہ ٹیم نے ناقابل شکست سبقت حاصل کرلی ہے جبکہ برسٹل میں منعقدہ پہلا مقابلہ بارش کی نذر ہوگیا۔ کل یہاں کھیلے جانے والے چوتھے مقابلہ میں مہمان ٹیم کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیریز کو اپنے قبضہ میں کرنے کیلئے کوشاں ہوگی جبکہ میزبان انگلش ٹیم سیریز کے ماباقی دو مقابلوں میں کامیابی کے ذریعہ پانچ مقابلوں کی رواں سیریز کو 2-2 سے برابر کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ ونڈے سیریز میں میزبان ٹیم بالکل ہی مختلف نظر آرہی ہے جیسا کہ ٹسٹ کرکٹ میں اس نے ہندوستانی ٹیم کو چاروں محاذ پر بے بس کردیا تھا۔ ونڈے سیریز میں یکے بعد دیگرے شکست کے بعد انگلش ٹیم انتظامیہ کیلئے بھی سخت فیصلے ناگزیر ہورہے ہیں کیونکہ آئندہ چند ماہ کے دوران آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں آئی سی سی ونڈے ورلڈ کپ 2015ء منعقد شدنی ہیں۔ مختلف گوشوں سے الیسٹرکک کی اننگز کے آغاز پر نئے بیٹسمین الیکس ہالیس کے ساتھ بیٹنگ پر تنقید کی جارہی ہے حالانکہ دونوں کھلاڑیوں نے دو مقابلوں میں نصف سنچریوں کی پارٹنر شپس نبھائی ہیں۔ ٹسٹ سیریز میں بھی کک کی قیادت پر شدید تنقید کی گئی تھی لیکن ہندوستان کو 5 مقابلوں کی سیریز میں 3-1 سے شکست دینے کے بعد ناقدین خاموش ہوچکے ہیں۔ قطعی 11 کھلاڑیوں میں دو اسپنرس کو شامل نہ کئے جانے کے کک کے فیصلہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ بیٹنگ شعبہ میں بھی ٹیم کے اہم کھلاڑیوں کے ناقص مظاہروں پر بھی نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ حالیہ عرصہ میں انگلینڈ کا ونڈے کرکٹ میں مظاہرہ مایوس کن ہے جیسا کہ 50 اوورس کی کرکٹ میں اس نے 2013 سے کوئی بڑا ٹورنمنٹ نہیں جیتا ہے جبکہ آئی سی سی کی کوئی ٹرافی اس کے ہاتھ نہیں لگی ہے۔ تاہم اس دوران اسے نیوزی لینڈ سری لنکا اور آسٹریلیا کے خلاف ناکامیاں برداشت کرنی پڑی ہیں جبکہ اس نے 2014ء میں صرف ویسٹ انڈیز، آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ جیسی ٹیموں کو شکست دی ہے۔ دوسری جانب ہندوستان نے انگلینڈ کے ناقص مظاہروں کے سلسلوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سیریز میں اہم سبقت حاصل کرلی ہے حالانکہ یہی وہ ٹیم تھی جسے جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے دورہ پر جدوجہد کرتا دیکھا گیا ہے۔ حالانکہ انگلینڈ نے بھی ایسی ہی وکٹیں ہوتی ہے جسی کہ جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ میں ہوتی ہے۔ ہندوستانی اوپنرس کو ایک بہتر بولنگ کے خلاف شاندار آغاز فراہم کرنے کیلئے جدوجہد کرتا دیکھا گیا ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف صرف ویراٹ کوہلی اور مہیندر سنگھ دھونی نے بہترے مظاہرے کئے تھے۔ دوسری جانب خود ہندوستان کے ورلڈ کپ کے منصوبوں کو شدید دھکہ اس کے اوپنر روہت شرما کے زخمی ہونے سے لگا ہے۔ انگلینڈ کے بعد ہندوستان کو جنوری میں آسٹریلیا کے دورہ کے موقع پر سہ رخی سیریز بھی کھیلنی ہے۔