’ ہم جنگ کیلئے تیار لیکن امن کا راستہ چنا ہے‘، پاکستانی فوج کا بیان

اسلام آباد ، 22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی فوج نے ہندوستانی فوج کے سربراہ کے ایک بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم جنگ کیلئے تیار ہیں لیکن پاکستانی عوام، پڑوسیوں اور خطے کے مفاد میں امن کا راستہ چنتے ہیں‘‘۔ اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’انھیں ان کی ہی زبان میں جواب دینا چاہئے، ان کی طرح بربریت نہیں لیکن میرے خیال میں انھیں بھی وہی تکلیف محسوس ہونا چاہئے۔‘ انڈین آرمی چیف بپن راوت کا یہ بیان پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان مجوزہ وزرائے خارجہ سطح کی ملاقات کی حالیہ منسوخی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستانی رویے کو ’منفی اور متکبرانہ‘ قرار دیا تھا۔ ہفتہ کو خانگی ٹی وی دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’ہمیں امن کی قیمت کا علم ہے جو ہم نے ادا کی ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ انڈیا کی حکومت کرپشن کے الزامات اور ملکی سیاست میں گھری ہوئی ہے، لہٰذا انھوں نے پاکستان دشمنی کا بیان اختیار کیا ہے۔ پاکستان نے گذشتہ دو دہائیوں میں امن قائم کیا ہے اور ’ہمیں معلوم ہے کہ امن کی قیمت کیا ہے اور اسی تناظر میں پاکستان کے نئے وزیراعظم نے امن کی پیشکش کی تھی جسے انھوں نے قبول بھی کیا تھا۔‘ انھوں نے کہا کہ اس کے بعد انڈیا کی جانب سے بارڈر سکیورٹی فورس کے ایک اہلکار کی لاش مسخ کرنے کا الزام عائد کیا جسے مسترد کیا گیا ہے۔ ’ہم کسی بھی فوجی کی بے حرمتی نہیں کرسکتے خواہ وہ دشمن ملک کا ہو۔‘ انڈین فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کے بیان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ’’یہ ایک غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔ ہم جنگ کیلئے تیار ہیں لیکن ہم نے امن کا راستہ اختیار کیا ہے اور یہ بات انڈیا اور ان کے آرمی چیف کو سمجھنا چاہئے کہ اس امن کو خراب نہیں کرنا، بلکہ ہم نے اس امن کو آگے لے کر چلنا ہے۔ اگر امن رہے گا تو پاکستان بھی ترقی کرے گا، انڈیا بھی ترقی کرے گا اور خطہ بھی ترقی کرے گا۔ کسی کی امن کی خواہش کو کمزوری نہیں سمجھنا چاہئے۔‘ ‘