ہر ضلع میں وقف اراضی پر اقلیتی بہبود کے دفاتر کی تعمیرکا فیصلہ

ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کا اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس ‘ اپریل تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

حیدرآباد ۔ /28 فبروری ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے ہر ضلع میں وقف اراضی پر اقلیتی بہبود کے دفاتر کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے آج اقلیتی بہبود کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے ہدایت دی کہ ہر ضلع کے میناریٹی ویلفیر آفیسر متعلقہ وقف انسپکٹر کے ساتھ ضلع ہیڈکوارٹر کے کسی موزوں مقام پر وقف اراضی کی نشاندہی کریں جس پر حکومت اپنے خرچ سے عمارت تعمیر کریگی۔ اس عمارت میں تمام اقلیتی بہبود دفاتر موجود ہونگے۔ ہر ضلع میں اقلیتی بہبود کے دفاتر کو ایک چھت تلے لانے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ وقف اراضی کے بارے میں اپریل کے پہلے ہفتہ تک رپورٹ پیش کردیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ اضلاع میں اقلیتی بہبود سے متعلق دفاتر کے مختلف علاقوں میں واقع ہونے کے سبب عوام کو دشواریوں کا سامنا ہے۔ ایک عمارت میں تمام دفاتر کی موجودگی سے سہولت ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ ہر ضلع کا اقلیتی بہبود عہدیدار متعلقہ ضلع کا ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ ہوگا۔ اس عمارت میں محکمہ اقلیتی بہبود کے علاوہ وقف بورڈ، اقلیتی فینانس کارپوریشن، اردو اکیڈیمی ؤ حج کمیٹی دفاتر ہونگے۔ اسی عمارت میں اقلیتی طلبہ کیلئے مختلف کوچنگ کا اہتمام کیا جائیگا۔ اجلاس میں اسپیشل سکریٹری سید عمر جلیل، ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جلال الدین اکبر، منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور و دیگر نے شرکت کی۔ اسپیشل سکریٹری نے ڈپٹی چیف منسٹر کو شادی مبارک اور بینکوں کے قرض سے مربوط سبسیڈی سے متعلق اسکیم کی پیشرفت سے واقف کرایا۔ محمود علی نے ہدایت دی کہ شادی مبارک اسکیم کے نشانہ کی تکمیل پر توجہ دی جائے۔ ( باقی سلسلہ صفحہ 5 پر )