ہربھجن سنگھ شکست کے باوجوداپنے موقف پر قائم

نئی دہلی  ۔28 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) عالمی نمبر ایک ٹسٹ ٹیم ہندوستان کی آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹسٹ میچ میں بدترین شکست کے باوجود بھی سابق اسپنر ہربھجن سنگھ  اپنے موقف پر اٹل ہیں اور 12 وکٹیں لینے والے اسٹیو او کیف کی بولنگ کی تعریف کی بجائے ان کی کارکردگی کی وجہ ’ناقص وکٹ‘ قرار دے دیا۔دورہ ہندوستان سے قبل کمزور تصور کی جانے والی آسٹریلیائی ٹیم نے اسپنر اسٹیو اوکیف کی 12 وکٹوں کی بدولت ہندوستان کو پہلے ٹسٹ میچ میں اسی کی سرزمین پر تین دن میں 333 رنز سے شکست دے دی۔یاد رہے کہ بیٹنگ کیلئے مشہور نامور ہندوستانی بیٹسمین دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 75 اوورز بھی مہمان بولروں کا سامنا نہ کرسکے ۔اوکیف نے میچ میں 70 رنز کے عوض 12 وکٹیں لیں جو کسی بھی غیر ملکی کی برصغیر میں بہترین کارکردگی ہے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے ہندوستان کے لگاتار 19 میچوں میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ بھی ختم کردیا۔ یاد رہے کہ ہربھجن سنگھ نے پہلے ٹسٹ سے قبل کہا تھا کہ آسٹریلیا سیریز میں اچھا کھیلا تو بھی اسے سیریز میں 3-0 سے شکست ہو گی جبکہ حال ہی میں انہوں نے بیان دیا تھا کہ موجود آسٹریلیائی ٹیم ہندوستان کا دورہ کرنے والی کمزور ترین ٹیم ہے۔ ہربھجن اس بدترین شکست کے باوجود بھی اپنے بیان پر قائم ہیں اور اوکیف کی اس بہترین کارکردگی کی وجہ وکٹ ہے جس میں تین دن میں 40 وکٹیں گر گئیں۔انہوں نے کہا کہ یہ وکٹ ٹسٹ کرکٹ کیلئے مناسب نہیں تھی، ٹسٹ کرکٹ کم از کم پانچ دن تک ہونا چاہیے۔ ایسی وکٹ پر نہیں کھیل سکتے کوئی بھی کھلاڑی محض گیند پھینک کر وکٹیں لینا شروع کر دے۔جب آپ اس طرح کی وکٹ بناتے ہیں تو حریف کیلئے بھی حالات موزوں بنا دیتے ہیں اور پونے میں یہی صورتحال ہوئی۔ 103 ٹسٹ میچ کھیلنے والے اسپنر نے متعلقہ حکام کو بنگلور، رانچی اور دھرم شالا میں اچھی وکٹیں تیار کرنے کا مشورہ دیا۔یاد رہے کہ ہربھجن سنگھ کے برعکس ہندوستان کے کپتان کوہلی نے وکٹ پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شکست کا ذمہ  دار ناقص بیٹنگ کو قرار دیا ہے۔