ہائیر ایجوکیشن کونسل بجٹ پر تلنگانہ و آندھرا پردیش کے درمیان تنازعہ

حکومت تلنگانہ کی ایماء پر اکاونٹ کا انجماد ، حکومت آندھرا پردیش کا اعتراض
حیدرآباد۔/30جنوری، ( سیاست نیوز) کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ پر کنٹرول کے سلسلہ میں تلنگانہ اور آندھرا پردیش حکومتوں کے درمیان پھر ایک مرتبہ تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ تلنگانہ حکومت نے آندھرا پردیش کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کے اکاؤنٹ کو منجمد کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ حکومت کے اس مکتوب پر کارروائی کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد نے آندھرا پردیش کونسل آف ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ اور کھاتوں کو منجمد کردیا۔ اے پی کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کا بینک کھاتہ ایس بی ایچ شانتی نگر برانچ میں ہے۔ اس کے علاوہ فکسڈ ڈپازٹ بھی موجود ہے۔ بینک کھاتوں میں تقریباً 25کروڑ روپئے موجود ہیں۔ تلنگانہ حکومت کے اس اقدام پر آندھرا پردیش کونسل فائر ہائیر ایجوکیشن نے سخت اعتراض کیا۔ کونسل اس مسئلہ پر ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کی تیاری کررہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت آندھرا پردیش کی جانب سے پیر کے دن ہائی کورٹ میں درخواست پیش کی جائے گی۔ واضح رہے کہ ریاست کی تقسیم کی طرح کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کی دونوں ریاستوں میں تقسیم کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ تلنگانہ میں علحدہ کونسل فار ہائیر ایجوکیشن قائم کردیا گیا تاہم بجٹ کی تقسیم کے مسئلہ پر تنازعہ ابھی بھی برقرار ہے۔ تلنگانہ حکومت کا ماننا ہے کہ موجودہ بینک کھاتوں پر تلنگانہ کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کا اختیار ہے۔ اس تنازعہ کی یکسوئی کے سلسلہ میں ہائی کورٹ ہی واحد راستہ باقی رہ گیا ہے۔ ریاست کی تقسیم کے عمل کو 7ماہ گذرنے کے باوجود کئی اُمور میں دونوں ریاستوں کے اختلافات برقرار ہیں۔