گورنر اور چیف منسٹر کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں: ہنمنت راؤ

گورنر تروپتی مندر کے پجاری بن سکتے ہیں، عوامی نمائندگیاں کچرے دا ن کی نذر

حیدرآباد۔/18 مئی، ( سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد وی ہنمنت راؤ نے چیف منسٹر اور گورنر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عوام کو درپیش مسائل پر ان دونوں کا رویہ افسوسناک ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ عوامی مسائل سے چیف منسٹر کو کوئی دلچسپی نہیں تو دوسری طرف گورنر سے نمائندگی کی جائے تو وہ میمورینڈم کو کچرے دان کی نذر کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن تروپتی کے پجاری کی حیثیت سے بہتر کام انجام دے سکتے ہیں۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ گورنر کو شیشادری کے بازو بٹھا دیا جائے تو ان کے لئے موزوں جگہ ہوگی۔ ہم انہیں جو بھی یادداشت پیش کرتے ہیں وہ کچرے دان کی نذر کردیتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اقتدار کے نشہ میں مست ہیں اور انہیں عوامی مسائل اور اپوزیشن کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو ٹی آر ایس حکومت اندرون دو سال مسائل کا شکار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دو سال میں ٹی آر ایس حکومت زوال سے دوچار ہوجائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھونگیر کے حاجی پور میں کمسن لڑکیوں کی عصمت ریزی اور قتل کے جو واقعات پیش آئے ہیں اس سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان غیر انسانی اور دردناک واقعات پر ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ حاجی پور واقعات کے متاثرین کو آج تک حکومت کی جانب سے امداد کا اعلان نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے نمائندوں نے متاثرین سے ملاقات کی زحمت بھی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ حاجی پور گاؤں جن بنیادی سہولتوں سے محروم ہے وہاں ان کی فوری تکمیل کی جائے۔ انہوں نے بس سرویس اور دیگر سہولتوں کا مطالبہ کیا۔ ہنمنت راؤ نے کہاکہ کویتا کے فرزند کی طبیعت خراب ہو تو کے سی آر اپنے نواسہ کو دیکھنے کیلئے ہاسپٹل پہنچ گئے لیکن حاجی پور کے متاثرین کیلئے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کو فی کس 50 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ رچہ کنڈہ کے پولیس کمشنر اور میں نے متاثرین کی کسی حد تک مدد کی لیکن حکومت کی جانب سے باقاعدہ امداد کا اعلان نہیں کیا گیا۔ ہنمنت راؤ نے کہاکہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمہ کو نصب کرنے سے روکتے ہوئے مجسمہ جواہر نگر کے کچرے دان میں پھینک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف دلتوں سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے لیکن ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کی توہین کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجسمہ کی تنصیب تک کانگریس پارٹی جدوجہد جاری رکھے گی۔