گورنروں کا رویہ : راجیہ سبھا میں فوری مباحث کی ہدایت

ایوان کے لیڈر ارون جیٹلی کو واقف کرایا جائے ۔ گوا اور منی پور میں کانگریس سے ناانصافی کا دعویٰ
نئی دہلی 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیرمین پی جے کورین نے آج ہدایت دی کہ گوا اور منی پور کے گورنروں کے طرز عمل پر پیش کردہ تحریک معرض التواء ہے جس سے ایوان کے لیڈر ارون جیٹلی کو واقف کرایا جائے کیوں کہ اُنھوں نے مباحث کے انعقاد کے لئے وقت کے تعلق سے بات نہیں کی ہے۔ کورین نے مملکتی وزیر برائے پارلیمانی اُمور مختار عباس نقوی سے کہاکہ جیٹلی کو ایوان کے احساس سے واقف کرائیں کہ اس تحریک پر جلد از جلد مباحث ہونے چاہئیں۔ جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی ڈگ وجئے سنگھ (کانگریس) نے کہاکہ گورنروں کے رویہ پر مباحث کے لئے پیش کردہ اُن کی تحریک دو ہفتوں سے معرض التواء ہے۔ تحریک میں بیان کیا گیا ہے کہ واحد بڑی پارٹی کو تشکیل حکومت کے لئے مدعو نہیں کیا گیا۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ کرسیٔ صدارت اور اُن کے ساتھ ساتھ مملکتی وزیر پارلیمانی اُمور نقوی کے اِس بیان کے بعد یہ تحریک دی تھی کہ گورنروں کے رویہ پر مباحث اِس قسم کی تحریک کے بغیر نہیں کی جاسکتی۔ لیکن یہ تحریک یوں ہی پڑی ہے کیوں کہ ایوان کے لیڈر اور وزیر فینانس ارون جیٹلی کو اِس معاملہ پر چیرمین کے ساتھ غور و خوض کرنے کا وقت نہیں ملا ہے۔ ڈگ وجئے نے الزام عائد کیاکہ دونوں گورنروں نے متعلقہ ریاستوں کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں سب سے زیادہ تعداد میں نشستیں حاصل کرنے والی پارٹی کو مدعو نہ کرتے ہوئے دستور کی خلاف ورزی کی ہے۔ اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے کہاکہ اِس ضمن میں تحریک پیش کی گئی کیوں کہ ڈپٹی چیرمین بیان دیا تھا کہ گورنروں کے کام کاج پر وقفہ صفر میں بحث نہیں کی جاسکتی ہے لیکن اب سیشن اختتام کو پہونچ رہا ہے اور بمشکل نصف درجن اجلاس باقی رہ گئے ہیں اور اِس موضوع کی ہنگامی نوعیت پہلے ہی اس تاخیر کے سبب کھو دی گئی ہے۔