گزشتہ انتخابات کے شکست خوردہ کانگریسیوں کو ٹکٹ نہیں : راہول گاندھی

نئی دہلی ۔ 13 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ایسے کانگریسی قائدین جنھوں نے سال 2009 ء میں لوک سبھا الیکشن میں مقابلہ کیا تھا اُن کے لئے بری خبر ہے کہ پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی نے پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند امیدواروں کیلئے نئے اصول و ضوابط وضع کئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق راہول گاندھی نے ہدایت دی ہے کہ 2009 میں جن امیدوار کو پارٹی ٹکٹ پر ایک لاکھ ووٹوں کے فرق سے شکست ہوئی تھی انھیں ٹکٹ نہیں دیا جائے گا ۔ اتنا ہی نہیں ایسے قائدین جو دو مرتبہ مسلسل شکست کا سامنا کرچکے ہوں انھیں کانگریسی امیدوار نہیں بنایا جائے گا ۔ راہول گاندھی چاہتے ہیں کہ اس مہینے کے وسط تک کم سے کم 200 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا جائے ، لیکن اس عمل میں کافی تاخیر ہورہی ہے جس سے وہ ناراض ہیں۔ انھوں نے کہاکہ اس کام کو جتنی جلد ممکن ہو انجام دیا جائے ۔ مختلف ریاستوں کی اسکریننگ کمیٹیوں نے گزشتہ دو ہفتوں میں کئی بار اجلاس منعقد کیا لیکن سونیا گاندھی کی صدارت والی سنٹرل الیکشن کمیٹی ( سی ای سی ) نے کوئی اجلاس منعقد نہیں کیا۔

حالانکہ اس حوالے سے جمعرات کو اجلاس منعقد ہونے کا امکان ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی ارکان کی مصروفیت اور تلنگانہ مسئلہ کی وجہ سے یہ اجلاس یکم فبروری کے بعد بھی منعقد نہیں ہوپایا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ جہاں جہاں پارٹی کمزور رہی ہے اور اُن کے امیدوار کامیابی حاصل نہیں کرسکے انھیں موقع فراہم نہیں کیا جائے گا ۔ اس بار اُن علاقوں میں امیدواروں کے نام سب سے پہلے اعلان کئے جائیں گے تاکہ امیدوار کو مناسب وقت فراہم ہوسکے ۔ اس کے بعد ہی دیگر نشستوں کا فیصلہ ہوگا ۔ پارٹی چاہتی ہے کہ الیکشن کمشنر کے انتخابی اعلانات سے پہلے زیادہ سے زیادہ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا جائے ۔ واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات اپریل یا مئی میں منعقد ہوسکتے ہیں۔ راہول گاندھی یہ بھی چاہتے ہیں لوک سبھا نشستوں پر کھڑے کئے جانے والے امیدواروں کے بارے میں غیرجانبدارانہ رائے اُنھیں قبل از وقت حاصل ہوجائے ۔