گرمیوں کی چھٹیوں کو کارآمد بنائیں

بچوں کی تعلیم و تربیت میں ماں باپ بنیادی کردار ادا کرتے ہیں جبکہ اساتذہ ثانوی حیثیت رکھتے ہیں لیکن عام مشاہدہ ہے کہ آج کل بچے بھاری بھرکم بستوں کے ساتھ اسکول جاتے ہیں۔
اور اسکول سے آنے کے بعد ٹیوشن اور ہوم ورک کا جو سلسلہ شروع ہوتا ہے، وہ رات گئے تک جاری رہتا ہے۔ مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ بچے سارا دن نصابی کتب میں سر کھپاتے ہیں اور فارغ ہوتے ہی کتابیں اور بستے الماری میں بند کرکے رکھ دیتے ہیں۔ نصابی کتابوں کا مقصد محض امتحانات پاس کرنا رہ گیا ہے۔ بچے جب سیکھنے کے عمل سے گزر رہے ہوتے ہیں تو ہر اچھی اور بری بات جلد اپنانے کی قدرتی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آپ کو چاہئے کہ بچوں کو ایسی عادات اور مشاغل کی جانب راغب کریں جو ان کی ذہنی نشوونما کیلئے بے حد مفید ہو۔
گرمیوں کی چھٹیاں عین قریب ہیں ان چھٹیوں کو کارآمد بنایئے۔ جس طرح کھیل کود بچوں کی جسمانی نشوونما کیلئے بے حد ضروری ہے ، اسی طرح کتابیں پڑھنا بچوں کیلئے ایک ذہنی مشق کی حیثیت رکھتا ہے۔