گجویل حلقہ اسمبلی میں پرامن رائے دہی کا انعقاد

گجویل ۔ یکم ۔ مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) چہارشنبہ کو ہوئے عام انتخابات میں حلقہ اسمبلی کے چھ منڈلوں میں چھوٹے چھوٹے واقعات اور الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خرابی سے رائے دہی میں کچھ دیر کیلئے قلل ہونے پر رائے دہندوں کو اپنے حق ووٹ کا استعمال کرنے میں تھوڑا سا وقت لگا ۔ حلقہ اسمبلی گجویل کے چھ منڈلوں میں الیکشن عہدیداروں کی جانب سے بنائے گئے 289 پولنگ بوتھ پر رائے دہندوں نے اپنے حق ووٹ کا استعمال کیا ۔ گجویل منڈل کے موضع پائیگاوں میں اے وی ایم کے خرابی کے باعث ووٹ کے استعمال میں رائے دہندوں کو آدھا گھنٹہ رکنا پڑا اور موضع احمدی پوری میں بغیر ایجنٹ پاس کے پولنگ بوتھ میں داحل ہوئے ایک ایجنٹ کو مخالف پارٹی والوں نے اعتراض کرنے پر دونوں پارٹیوں کے کارکنوں میں جھڑپ ہوئی جس کو پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے فوری قابو میں لیکر مسئلہ کو حل کردیا ۔ اس طرح جگدپور ، توپران ، ملگ اور ورگل منڈل کے علاوہ دولت آباد میں کسی بھی واقعات کے بناء پرامن رائے دہی ہوئی مگر کونڈہ پاک منڈل میں ٹی آر ایس اور کانگریس پارٹی کارکنوں میں لفظی جھڑپ ہوئہی جس پر پولیس نے ہلکا سا لاٹھی چارج کر کے وہاں جمع عوام کو منشتر کردیا اور کونڈہ پاک منڈل مستقر پر بنائے گئے 78 نمبر بوتھ پر اے وی ایم کی خرابی کے باعث ووٹرس کو کم از کم اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کیلئے دو گھنٹہ رکنا پڑا بعدازاں انتخابی عملہ نے الکٹرانک مشینس کو درست کردیا ۔ تب ووٹرس ایک دم پولنگ بوتھ پر گھس پڑنے پر پولنگ عملہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس پر پولیس نے ووٹرس کو ایک قطار بناتے ہوئے اپنے حق رائے دہی کے استعمال میں مدد کی اور کانگریس امیدوار ٹی نرسا ریڈی اور تلگودیشم امیدوار مسٹر بی پرتاب ریڈی نے کونڈہ پاک منڈل کے مواضعات کا درہ کرتے ہوئے رائے دہی کا معائنہ کیا اس طرح حلقہ اسمبلی گجویل کے چھ منڈلوں پر رائے دہی کا انعقاد عمل میں آیا۔