گجرات میں معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو 10 فیصد تحفظات دینے کا فیصلہ

’’ پٹیلوں کو گمراہ کرنے بی جے پی کا ایک اور للی پاپ ‘‘ ہاردیک پٹیل کا ردعمل ، ایک نیا دھوکہ : کانگریس
گاندھی نگر ۔ 29 ۔ اپریل : ( سیاست ڈاٹ کام ) : پٹیل برادری کے لیے کوٹہ کے مطالبہ پر ایجی ٹیشن کا سامنا کرنے والی گجرات کی بی جے پی حکومت نے اعلیٰ ذاتوں سے تعلق رکھنے والے معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو جن کی سالانہ آمدنی چھ لاکھ روپئے سے کم ہے ۔ 10 فیصد تحفظات دینے کا اعلان کیا ہے لیکن پٹیل برادری کو تحفظات دلانے کے لیے ایجی ٹیشن کی قیادت کرنے ہاردیک پٹیل کی تنظیم نے حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کردیا ہے ۔ بلدیات کے انتخابات میں بی ج پی کی شکست اور آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ریاستی بی جے پی حکومت نے اعلیٰ ذاتوں سے تعلق رکھنے والے معاشی طور پر پسماندہ افراد کے لیے ان تحفظات کا فیصلہ کی ہے ۔ تاہم اس فیصلہ سے تحفظات کے لیے سپریم کورٹ کی مقررہ حد 50 فیصد کی خلاف ورزی ہوئی ہے کیوں کہ ریاستی حکومت درج فہرست طبقات و قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کو پہلے ہی 50 فیصد تحفظات دے چکی ہے ۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ معاشی طور پر پسماندہ طبقات کے لیے 10 فیصد تحفظات کا اعلان دھوکہ پر مبنی ہے جس کا مطلب و مقصد پٹیل برادری کو جھوٹا دلاسہ دینا ہے ۔

بی جے پی کی ریاستی یونٹ کے اساسی گروپ کے اجلاس میں یہ کلیدی فیصلہ کیا گیا ۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی ۔ ان تحفظات کے تحت مستحقہ خاندان کی آمدنی کی حد چھ لاکھ روپئے سالانہ مقرر کی گئی ہے ۔ پٹیل برادری کے لیے تحفظات کے مطالبہ پر جاری ایجی ٹیشن کی قیادت کرنے والے ہاردیک پٹیل کی تنظیم پتی دار انامت آندولن سمیتی نے حکومت کے اس فیصلے کو بی جے پی اور ریاستی حکومت کی طرف سے پٹیل برادری کو گمراہ کرنے کے لیے دیا جانے والا ایک اور ’للی پپ ‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ۔ تاہم تحفظات کے لیے ہی جدوجہد کرنے والی ایک اور تنظیم سردار پٹیل گروپ ( ایس پی جی ) نے حکومت کے اس اقدام کا خیر مقدم کی ہے۔ اس ( فیصلے ) سے برادری کو کیسا اور کس حد تک فائدہ پہونچ سکتا ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر وجئے روپانی نے جو چیف منسٹر آنندی بین پٹیل اور ایک سینئر وزیر نتن پٹیل کے ساتھ تھے ۔ اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’بی جے پی کے صدر امیت شاہ کی صدارت میں منعقدہ ہمارے اساسی گروپ کے اجلاس نے عام زمرہ میں معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو تحفظات دینے کا فیصلہ کیا ہے ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ ’ حکومت گجرات کی طرف سے اس ضمن میں یکم مئی کو اعلامیہ جاری کیا جائے گا ۔ بعد ازاں عام زمرہ سے تعلق رکھنے والے معاشی طور پر پسماندہ امیدوار آئندہ تعلیمی سال سے تعلیم و ملازمت کے لیے تحفظات حاصل کرسکیں گے ‘ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستحق امیدواروں کے خاندان کی حد آمدنی چھ لاکھ روپئے سالانہ مقرر کی گئی ہے چنانچہ ماہانہ 50,000 آمدنی والے خاندان اس سے استفادہ کرسکتے ہیں ۔۔