گجرات میں جاسوسی کمیشن کیلئے کوئی جج راضی نہیں ہوگا: جیٹلی

نئی دہلی۔ یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) یو پی اے حکومت کی جانب سے گجرات میں جاسوسی کے تحقیقاتی کمیشن کے لئے ایک جج کو نامزد کرنے کے امکانات کے پیش نظر بی جے پی نے آج اُمید ظاہر کی کہ کوئی بھی جج اپنے آپ کو سیاسی کارروائیوں میں ملوث کرنے اور بدنام ہونے کے لئے تیار نہیں ہوگا۔ کیونکہ یہ کارروائی عدالتی وقار کے منافی ہے۔ بی جے پی قائد ارون جیٹلی نے آج کہاکہ تمام ججس سے یو پی اے نے ربط پیدا کیا لیکن اُنھوں نے اِس ’’مایوسانہ‘‘ کارروائی کا ایک حصہ بننے سے انکار کردیا کیونکہ نئی حکومت 15 جون کے اندر قائم ہوجائے گی۔ اُنھوں نے اپنے ایک مضمون میں کہاکہ اُنھیں اُس جج کا نام جاننے سے بے حد دلچسپی ہے جو یو پی اے کے لئے خدمات فراہم کرنے تیار ہوجائے۔ اُنھوں نے حیرت ہوگی اگر ایسا ایک بھی جج دستیاب ہوجائے۔ جیٹلی نے کہاکہ یو پی اے حکومت کی جانب سے کسی جج کو گجرات میں جاسوسی کی تحقیقات کرنے کے لئے کمیشن کا سربراہ نامزد کرنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ گجرات میں پہلی ہی سے ایک کمیشن اِس مسئلہ کی دیکھ بھال کررہا ہے۔ مذکورہ خاتون اور اُس کے ارکان خاندان نے اپنے بیانات پہلے ہی قومی خواتین کمیشن کو روانہ کردیئے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ 438 پارلیمانی حلقوں میں پہلے ہی رائے دہی ہوچکی ہے اور اندرون 15 دن باقی حلقوں میں بھی رائے دہی مکمل ہوجائے گی۔ نتائج کا اعلان ہوجائے گا، نئی حکومت قائم ہوجائے گی۔ اِس طرح یو پی اے کا یہ اقدام ایک ’’معذور حکومت کی مایوسانہ کوشش‘‘ ثابت ہوگا۔