گجرات فسادات پر مودی کی معذرت خواہی ناممکن

کوئی غلطی ہوئی ہے تو مقدمہ چلاکرسزاء دیں ، بی جے پی کو مسلمانوں کی تائید حاصل : ارون جیٹلی

نئی دہلی ۔ 31 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی کے لیڈر ارون جیٹلی نے 2002 ء کے فسادات پر مودی کی معذرت خواہی کے امکان کو مسترد کردیا اور کہا کہ انھیں اپنے خلاف فرضی مہم کو خوش کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ارون جیٹلی نے یہاں بیرونی صحیفہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو لوگ معذرت خواہی کے خواہاں ہیں وہ اس معذرت کو اعتراف ( جرم ) کے طورپر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ اگر وہ ( مودی ) فی الواقعی کوئی غلطی کئے ہیں تو معذرت کیوں کریں بلکہ ان کے خلاف مقدمہ چلاتے ہوئے انھیں سزاء دی جائے ‘‘ ۔ جیٹلی نے مزید کہا کہ ’’ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ جو اس قسم کے اظہار معذرت کا مطالبہ کررہے ہیں وہ یقیناً اس کے غلط استعمال کے خواہاں ہیں‘‘ ۔

بی جے پی میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کے انتہائی اور بااعتماد رفیق سمجھے جانے والے ارون جیٹلی نے کہاکہ مودی کو بھی تشدد پر یقینا تشویش ہے ۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ارون جیٹلی نے کہا کہ گجرات میں مودی کی حکمرانی کے دوران بشمول مسلمان تمام گجراتی خوش حال ہوئے ہیں اور معذرت کے لئے جو آوازیں اُٹھ رہی ہیں وہ یقینا گجرات سے نہیں ہیں۔ ’’یہ آوازیں فرضی مہم سے آرہی ہیں‘‘ ۔ مودی کے بارے میں مسلمانوں کی بے چینی ، فکر و تردد اور ان کے اندیشوں کے ازالہ کرنے اور دلاسہ دینے کے لئے بی جے پی کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات سے جیٹلی نے کہا کہ وہ ( مودی اور بی جے پی ) اقلیتی بردادری کے تحفظ و سلامتی ان کی ترقی و خوشحالی اور عدم امتیاز کے بارے میں فکرمند ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ’’خود مودی بھی اقلیتوں کے تحفظ و سلامتی اقتصادی ترقی اور عدم امتیاز کا بارہا مرتبہ تیقن دے چکے ہیں۔ وہ واضح کرچکے ہیں کہ حکمرانی کی بنیادی دستاویز ہندوستانی دستور ہوگا ۔ یہی وجہ ہے کہ ( مسلمانوں کو ) ڈرانے کیلئے ہمارے مخالفین کی کوششیں کامیاب نہیں ہورہی ہیں‘‘۔ جیٹلی نے کہا کہ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افرا د کی کثیرتعداد کے بشمول سارے ملک نے 2002 ء کے گجرات فسادات کے مسئلہ کو پس پشت ڈال دیا اور مودی سب کے لئے اتحاد پیدا کرنے والی شخصیت کے طورپر ابھرے ہیںلیکن ایسا اُن لوگوں کے لئے نہیں ہے جو مودی کے خلاف پروپگنڈہ میں مصروف ہیں۔ اس سوال پر کہ آیا بی جے پی کتنے مسلم ووٹ حاصل ہونے کی توقع کررہی ہے ؟ جیٹلی نے جواب دیا کہ وہ ( بی جے پی ) اقلیتوں کی کثیرتعداد کے ووٹ حاصل کرنے کی توقع کررہی ہے ۔انھوں نے بی جے پی کو مسلمانوں کی تائید حاصل ہونے کادعویٰ کیا۔