گاندھی جی کے پتلے کو گولی مارنے میںملوث2 افراد گرفتار

نئی دہلی۔31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) اتر پردیش کے مقام علی گڑھ میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے یوم وفات پر اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا کے ذریعہ مہاتما گاندھی کے پتلے پر گولی چلانے کے معاملے میں پولیس نے 13 افراد کے خلاف معاملہ درج کرتے ہوئے ہندو مہاسبھا کے دوکارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔ غور طلب ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں ادارے کی نیشنل سکریٹری پوجا شکن پانڈے ،گاندھی جی کے پتلے کوگولی مارتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ اس تقریب میں مہاسبھا کے کارکنوں نے ناتھو رام گوڈسے کی تصویر کو مالا بھی پہنا یا اور مٹھائی تقسیم کی۔ قابل ذکر ہے کہ اس کے بعد کارکنوں نے گاندھی کے پتلے کو جلا کر جشن منایا۔ ہندو مہا سبھا ہر سال مہاتما گاندھی کے یوم وفات کو شوریہ دوس کے طور پر مناتا ہے۔ ایک خبر کے مطابق، پولیس نے اس معاملے میں دو افرادکوحراست میں لیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے فوراً ہندومہاسبھا کے دفتر پہنچ کر دوکارکنوں کو حراست میں لیا۔ علی گڑھ کے گاندھی پارک تھانے میں پوجا شکن پانڈے سمیت 9 لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153اے، 295 اے اور147 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔سرکل آفیسر نیرج کمار جادون نے کہاکہ ، ویڈیو میں نظرآ رہے دو نامزد ملزم منوج سینی اور ابھیشیک کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ منوج کو ویڈیو میں پتلا جلاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تحقیق میں ہی یہ پتہ چلے گا کہ اس ویڈیو کو کس نے پھیلایا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنظیم نے ضلع انتظامیہ سے اس تقریب کو منعقد کرنے کی اجازت نہیں لی تھی۔ دریں اثنا اکھل بھارتیہ ہندومہاسبھا کے قومی ترجمان اشوک پانڈے نے ان کے ذریعے گاندھی کے ‘قتل’ کو دوہرانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ا س میں کچھ غلط نہیں لگتا کیوں کہ ملک میں راون کو جلانے کے لیے بھی اس واقعہ کو دوہراتے ہوئے اس کا اعادہ کیا جاتا ہے۔ ہم نے ایسا اپنے دفتر کے احاطے کے اندر کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ، وہ (گاندھی) بٹوارے کے لیے ذمہ دار تھے ۔10 لاکھ سے زیادہ ہندو مارے گئے تھے۔ اشوک پانڈے پوجا شکن پانڈے کے شوہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ معاملے کے دوران وہاں موجود تھے۔