گائے کی پناہ گاہوں کے قیام کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری

حکومت اترپردیش کے گائے کے تحفظ کیلئے کئی اقدامات ، ریاستی بجٹ میں تحفظ کے مسئلہ کی مستقل یکسوئی کا عزم
لکھنؤ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) آوارہ مویشیوں کے لئے پناہ گاہیں قائم کرنے اور اُن کے انتظامیہ کی راہ ہموار کرتے ہوئے ریاست اترپردیش کی حکومت نے ضروری قواعد و ضوابط جن کا مرکزی موضوع رہنمایانہ خطوط کا تعین تھا، جس کی عاجلانہ ضرورت تھی، کے ان پناہ گاہوں کے لئے ضروری انفراسٹرکچر فراہم کیا جائے۔ یہ قانون سازی اِس لئے اہمیت اختیار کرگئی ہے کیوں کہ کئی آوارہ مویشی مبینہ طور پر اترپردیش کے مختلف علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ پرنسپال سکریٹری افزائش مویشیان ایس ایم بوبڑے نے کہاکہ کابینہ کی منظوری حاصل ہونے کے بعد اُن کے محکمہ نے اترپردیش کاؤ شیلٹرس اینڈ ڈیولپمنٹ فنڈ رولز 2019 کا اعلان کیا ہے جن کے ذریعہ آوارہ مویشیوں کے لئے پناہ گاہیں قائم کرنے اور اُن کے انتظامیہ کے لئے رہنمایانہ خطوط کا تعین کیا جاتا ہے۔ ’’آشرے استھلس‘‘ (پناہ گاہیں) ضلعی سطح پر اِسی وقت منظوری حاصل کرسکیں گی جبکہ لوک سبھا انتخابات جن کی صدارت چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کے سپرد ہے ختم ہوجائیں گے اور ضابطہ اخلاق برخاست کردیا جائے گا۔ سرکاری اعلامیہ کے بموجب اِس فنڈ سے مختلف ترقیاتی اسکیموں پر عمل آوری میں مدد ملے گی جو گائے کے تحفظ کے متعلق ہیں۔ یہ محفوظ رقم عطیہ جات کے ذریعہ حاصل کی جائے گی جو مرکزی اور ریاستی حکومتیں اور اُن کے زیرانتظام ادارے انفرادی یا اجتماعی بنیاد پر حاصل کریں گے۔

چاہے عطیہ دہندگان صنعت کار گھرانے ہوں، این جی اوز ہوں یا دیگر ادارے۔ دو فیصد سے زیادہ منڈی سیس اور 0.5 فیصد دیگر ٹیکس عام انتخابات کے اختتام کے بعد عائد کئے جاسکیں گے۔ حالانکہ آوارہ مویشی بڑے مسائل پیدا نہیں کررہے ہیں لیکن ریاستی حکومت نے حال ہی میں عام انتخابات کے انعقاد کے بعد ایسی پناہ گاہیں قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے اور 2022 ء کے ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل اِس مسئلہ کی یکسوئی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سابق چیف منسٹر اکھلیش یادو نے حال ہی میں حکومت کی جانب سے آوارہ بیلوں کو جلسوں کے مقام پر منتقل کرنے کی مخالفت کی تھی جس کی وجہ سے آدتیہ ناتھ اور اس کی حکومت نے نئے قواعد اور ضوابط پناہ گاہوں کے قیام اور انتظامیہ کے لئے مقرر کرنے کا اور ان کے اعلان کا فیصلہ کیا تھا تاکہ ’’قصابوں کے دوست‘‘ (بالواسطہ دو بڑی اپوزیشن پارٹیوں کی طرف اشارہ) استحصال نہ کرسکیں۔ چیف منسٹر نے تیقن دیا ہے کہ اِس مسئلہ کی مکمل طور پر آئندہ انتخابات سے پہلے یکسوئی کردی جائے گی۔ آدتیہ ناتھ حکومت نے انتظامات کردیئے ہیں کہ جاریہ سال کے ریاستی بجٹ میں پناہ گاہوں کے قیام او ر اُن کے انتظامیہ کے لئے فنڈس مختص کئے جائیں اور پناہ گاہوں کے قیام اور اِن کے انتظامیہ کی تمام ضرورتوں کی تکمیل کردی جائے تاکہ اِس مسئلہ کی ہمیشہ کے لئے یکسوئی ہوجائے۔ اِس سلسلہ میں ریاستی حکومت نے کئی اقدامات بھی کئے ہیں۔