کے سی آر پر تلنگانہ ریاست کو قرض کے دلدل میں ڈھکیل دینے کا الزام

ٹی آر ایس کے جلسہ عام سے پارٹی کو شکست کا اندازہ ، ڈی کے ارونا سابق وزیر کا بیان
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : کانگریس کی رکن اسمبلی و سابق ریاستی وزیر ڈی کے ارونا نے کہا کہ ریاست کے جن 16 چیف منسٹرس نے جتنا قرض نہیں لیا ہے اس سے دو گنا قرض حاصل کرتے ہوئے تلنگانہ کو قرض کے دلدل میں ڈھکیل دینے کا چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا ۔ ٹی آر ایس کو شکست ہوجانے کا پیغام دینے کے لیے 2 ستمبر کو ٹی آر ایس کی جانب سے 25 لاکھ عوام کا جلسہ عام منعقد کرنے کی تیاری کرنے کا دعویٰ کیا ۔ آج اسمبلی کے میڈیا ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی کے ارونا نے ٹی آر ایس حکومت کی ترقی کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد تلنگانہ کے حصے میں 69 ہزار کروڑ روپئے کا قرض آیا تھا ۔ جو ساڑھے چار سال میں بڑھ کر 2 لاکھ 21 ہزار کروڑ تک پہونچ گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بار بار چیف منسٹر کے سی آر 100 اسمبلی حلقوں پر کامیاب ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں ۔ دوبارہ ٹی آر ایس کو اقتدار سونپنے پر ریاست تلنگانہ کنگال ہوجائے گا ۔ ڈی کے ارونا نے سرکاری مشنری کا بیجا استعمال کرتے ہوئے 25 لاکھ عوام کے ساتھ جلسہ عام منعقد کرنے پر چیف منسٹر سے استفسار کیا کہ کیا انہیں ان کی حکومت پر بھروسہ نہیں ہے ۔ بہت بڑا جلسہ منعقد کرتے ہوئے عوام ٹی آر ایس کے ساتھ ہونے کا تاثر دیتے ہوئے دوبارہ عوام سے ووٹ مانگنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا ۔ ٹی آر ایس حکومت عوامی اعتماد سے محروم ہوچکی ہے ۔ جس کی وجہ سے کے سی آر پر قبل از وقت انتخابات کی تیاری کرنے کا الزام عائد کیا ۔ کانگریس کی رکن اسمبلی نے کہا کہ ٹی آر ایس کے جلسہ عام پر 300 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں ۔ ٹی آر ایس حکومت کو بدعنوانیوں سے پاک قرار دینے والے قائدین سے سوال کیا کہ جلسہ عام کا انعقاد کرنے کے لیے پیسے کہاں سے آرہے ہیں ۔ ٹی آر ایس لیجسلیچر پارٹی کے اجلاس میں ارکان اسمبلی کو ڈبوں میں پیسے تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جلسوں میں پہونچنے والے عوام کو مزدوری پیش کی روایت ٹی آر ایس سے شروع ہوئی ہے ۔ ڈی کے ارونا نے کہا کہ ٹی آر ایس کو شکست ہوجانے کا پیغام دینے کے لیے جلسہ عام کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔ انتخابات جب بھی منعقد ہوں گے ۔ ٹی آر ایس کی شکست یقینی ہے ۔ ٹی آر ایس کو اقتدار سے بیدخل کرنے کے لیے عوام انتخابات کا بڑی بے چینی سے انتظار کررہے ہیں ۔ ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے رعیتو بندھو اسکیم کے نام پر سرکاری فنڈز سے ووٹ خریدنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا ۔۔