کے سی آر مودی کے ایجنٹ‘ 12فیصد تحفظات پر دھوکہ دہی

بی جے پی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی پیشکشیکے بجائے کانگریس پر تنقیدیں مضحکہ خیز : اُتم کمار ریڈی

حیدرآباد ۔30 جولائی ( سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اُتم کمار ریڈی نے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کو وزیراعظم نریندر مودی کا ایجنٹ قرار دیتے ہوئے 12فیصد مسلم تحفظات پر دہلی میں زلزلے کب برپا کرو گے ۔ ٹی آر ایس سے استفسار کیا 4سال سے تلنگانہ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی نوٹس پیش کرنے کے بجائے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنانے کو مضحکہ خیز قرار دیا ۔ آج میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ اسمبلی میں 12فیصد مسلم تحفظات کا بل منظور کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ مسلم تحفظات میں مرکز کی جانب سے توسیع نہیں کی گئی تو وہ جنتر منتر پر دھرنا دیں گے ۔ دہلی میں زلزلے برپا کردیں گے اور سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گے ۔ ٹی آر ایس حکومت کے چار سال مکمل ہوچکے ہیں چیف منسٹر کے سی آر کب دھرنا دیں گے‘ پارلیمنٹ میں بجٹ سیشن میں دھرنا کیا گیا اب خاموشی کیوں ہیں ‘کونسی سودے بازی ہوئی تقسیم آندھراپردیش بل میں تلنگانہ سے جو وعدے کئے گئے تھے اس کی عمل آوری کیلئے مرکز پر کیوں دباؤ بنایا نہیں گیا ‘ صدارتی ‘نائب صدارتی انتخابات ‘نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی تائید کے موقع پر ٹی آر ایس نے 12فیصد مسلم تحفظات اور تقسیم ریاست کے وعدوں کو پورا کرنے کی مرکز سے کیوں مانگ نہیں کی ۔ حقیقت میں کے سی آر مودی کے ایجنٹ ہیں اور ان کے اشاروں پر کام کررہے ہیں ۔ کے سی آر اور مودی ملک اور ریاست کے عوام کے ساتھ دغابازی کررہے ہیں ۔ ٹی آر ایس کو دیا جانے والا ووٹ بی جے پی کے حق میں جائے گا ۔ اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ آندھراپردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ نہ دینے پر تلگودیشم این ڈی اے سے دستبردار ہوکر مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیا ہے ۔ تلنگانہ سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے پر ٹی آر ایس مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی نوٹس پیش کرنے کے بجائے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنانا مضحکہ خیز ہے ۔اس سے اندازہ ہوگیا کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان خفیہ معاہدہ ہوگیا ہے ۔کانگریس اپرٹی نے آئندہ انتخابات کا سامنا کرنے کیلئے خصوصی منصوبہ بندی تیار کی ہے ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں اس مرتبہ کانگریس پارٹی ’’ سیٹلرس ‘‘ کو بھی ٹکٹ دے گی اور پرانے شہر میں کانگریس کو کامیاب بنانے کیلئے طاقتور امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتار جائے گا ۔ دوسری جماعتوں سے سیاسی اتحاد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کا فیصلہ کانگریس ہائی کمان کرے گی مگر ان کی شخصی طریقہ ہیکہ اتحاد کے بغیر کانگریس پارٹی تنہا مقابلہ کرتے ہوئے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی کیونکہ پہلے کے بہ نسبت اس بار کانگریس پارٹی کافی مستحکم ہے اور پارٹی کارکنوں میں کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے ۔ اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ تمام سروے کانگریس کے حق میں اور انتخابات کا سامنا کرنے کیلئے کانگریس پارٹی پوری طرح تیار ہے ۔ کانگریس پارٹی اس مرتبہ امیدواروں کا پہلے اعلان کرے گی ۔ آئندہ ماہ صدر کانگریس راہول گاندھی حیدرآباد اور ضلع رنگاریڈی میں کانگریس کی بس یاترا میں شرکت کریں گے ۔ ٹی آر ایس کے کئی اہم قائدین ان سے رابطے میں ہیں ‘ بہت جلد انہیں کانگریس میں شامل کرلیا جائے گا ۔ تقسیم ریسات کے وعدوں پر وزراء اور ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کے بجائے چیف منسٹر اپنا ردعمل کا اظہار کریں ۔ وزراء کو چیف منسٹر سے بات کرنے کی ہمت نہیں ہے ۔