کے سی آر اور مودی کی ایک دوسرے پر تنقید محض ڈرامہ بازی: آر سی کنتیا

سرجیکل اسٹرائیک پر سچائی کے سی آر کی زبان پرآگئی، ٹی آر ایس کو ووٹ بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف
حیدرآباد۔/30مارچ، ( سیاست نیوز) جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ آر سی کنتیا نے سرجیکل اسٹرائیک کے بارے میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آخر کار سچائی زبان پر آہی گئی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کنتیا نے کہا کہ کے سی آر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ یو پی اے دور حکومت میں جس وقت وہ وزیر تھے پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف کئی مرتبہ سرجیکل اسٹرائیک کی گئی تھی لیکن حکومت نے اس کی تشہیر نہیں کی جبکہ آج نریندر مودی سرجیکل اسٹرائیک کو سیاسی مقصد براری کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو اس حقیقت کا اظہار بہت پہلے کرنا چاہیئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک یو پی اے دور حکومت میں کئی مرتبہ اس طرح کی کارروائی کی گئی لیکن کبھی بھی اسے سیاسی اغراض کیلئے استعمال نہیں کیا گیا۔ کنتیا نے کہا کہ کے سی آر اور نریندر مودی ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہوئے عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں حالانکہ اندرونی طور پر دونوں کے تعلقات مستحکم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت بھی یہی ہے کہ کے سی آر کو ووٹ دینا نریندر مودی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے۔ رائے دہندوں کو گمراہ کرنے کیلئے ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہوئے ڈرامہ بازی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں مرکزی حکومت کے ہر فیصلہ کی کے سی آر نے تائید کی۔ صدر جمہوریہ ، نائب صدر، نائب صدرنشین راجیہ سبھا کے انتخابات کے علاوہ نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور طلاق ثلاثہ بل میں کے سی آر نے بی جے پی کی تائید کی لیکن تلنگانہ میں عوام کو گمراہ کرنے کیلئے بی جے پی سے مخالفت کا ڈرامہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گمراہ کن پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں۔