کے سی آر ، عوام کو مونگیری لال کے حسین سپنے دکھانا چھوڑ دیں

مسلمانوں کو رمضان پیاکیج کے نام پر چاکلیٹ یا لالی پاپ نہیں چاہئے : مسز عظمیٰ شاکر
حیدرآباد ۔ 31 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : جنرل سکریٹری تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسز عظمیٰ شاکر نے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کو مشورہ دیا کہ وہ عوام کو مونگیری لال کے حسین سپنے دکھانا چھوڑ دیں ۔ مسلمانوں کو چاکلیٹ یا لالی پاپ کے طور پر رمضان پاکیج نہیں چاہئے بلکہ 12 فیصد مسلم تحفظات فراہم کرنے کے وعدے کو پورا کریں ۔ مسز عظمی شاکر نے کہا کہ ٹی آر ایس کا دو سالہ دور اقتدار مایوس کن ہے ۔ سماج کا کوئی بھی طبقہ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے ۔ کیوں کہ 4 ماہ میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کرنے والے کے سی آر نے 24 ماہ کی تکمیل کے باوجود مسلمانوں سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا ۔ ماہ رمضان کے لیے 15 کروڑ کا پیاکیج دیتے ہوئے مسلمانوں کو چاکلیٹ یا لالی پاپ دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ماہ رمضان میں غریب سے غریب مسلمان اچھے کپڑے پہنتے اور اپنے پڑوسیوں کو افطار کراتے ہیں خود مسلمانوں کی جانب سے یہ کام انجام دیئے جاتے ہیں ۔ حکومت مسلمانوں کے لیے کچھ کرنا چاہتی ہے تو وہ جلد از جلد 12 فیصد مسلم تحفظات فراہم کریں ۔ قانونی اختیارات نہ رکھنے والی سدھیر کمیشن تشکیل دیتے ہوئے وقت ضائع کیا جارہا ہے ۔ 12 فیصد مسلم تحفظات فراہم نہ کرنے کی وجہ سے تعلیم اور ملازمتوں میں مسلمانوں کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کو خواتین اور ان کی صلاحیتوں پر ذرہ برابر کا بھروسہ نہیں ہے ۔ ریاستی کابینہ میں خواتین کو شامل کرتے ہوئے چیف منسٹر نے خواتین کے ساتھ نا انصافی کی ہے ۔ کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا اعلان کیا گیا لیکن 2 برس گذرنے کے باوجود اس پر کوئی عمل آوری نہیں ہورہی ہے ۔ صرف 250 ایڈیشنل اسکولس کے قیام کی بڑے پیمانے پر تشہیر کرتے ہوئے اس کو حکومت کے کارنامے کے طور پر پیش کیا جارہا ہے ۔ سرکاری ریزیڈنشیل اسکولس کانگریس کے دور حکومت میں بھی قائم کئے گئے ۔ 71 اقلیتی اقامتی اسکولس قائم کرتے ہوئے اقلیتوں پر احسان کرنے کا تاثر دیا جارہا ہے ۔ پمفلٹس میں عالیشان بلڈنگ اور انفراسٹرکچر ہونے کا تاثر دیا جارہا ہے ۔ مگر اس کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ کانگریس پارٹی اس اسکیم کی تائید کرتی ہے مگر جھوٹی تشہیر کی مخالفت کرتی ہے ۔ ڈبل بیڈ روم فلیٹس کے بارے میں بھی دھوکہ دیا جارہا ہے ۔ حیدرآباد میں قائم کئے ایک کالونی میں کئی بے قاعدگیاں ہونے کی کانگریس کے سینئیر قائد مسٹر ششی دھر ریڈی نے ثبوت کے ساتھ انکشاف کیا ہے ۔ حکومت کی جانب سے ایک روپیہ میں نل کنکشن دینے کا وعدہ کیا جارہا ہے ۔ مگر پانی ہی نہیں ہے تو کنکشن کیا کام رہے گا ۔ حکومت اس کی وضاحت کرے ۔ دلتوں کو تین ایکڑ اراضی دینے قبائلوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے وعدے کو پورا نہیں کیا گیا ہے ۔ اس طرح ٹی آر ایس حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوگئی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب بھی ریاست میں عام انتخابات ہوں گے کانگریس پارٹی بھاری اکثریت سے اقتدار پر واپس ہوگی ۔۔