کینیڈی قتل سے متعلق کچھ فائیلوں کو منظر عام پر نہیں لایا جائے گا : ایف بی آئی

واشنگٹن۔ 31 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) ایف بی آئی نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق تمام پرانی فائیلس کو کچھ محدود تبدیلیوں کے ساتھ منظر عام پر لانے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ ان تمام افراد کی شناخت کو مخفی رکھا جاسکے جنہوں نے سراغ رسانوں کے ساتھ قتل معاملے میں تحقیقات کے وقت بھرپور تعاون کیا تھا۔ ایسے بھی امریکی قوانین کے مطابق قتل سے متعلق تمام دستاویزات کو جمعرات کے روز جاری کیا جانے والا تھا تاہم اجرائی سے کچھ روز قبل صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ سی آئی اے، ایف بی آئی اور دیگر ایجنسیوں کی جانب سے یہ درخواست کی گئی تھی کہ بعض دستاویزات کو روک لیا جائے تاکہ قومی سلامتی اور بعض اہم شخصیات کی شناخت منظر عام پر نہ آسکے۔ اس درخواست کے بعد ٹرمپ کے پاس کوئی اور متبادل نہیں تھا لہذا انہوں نے بعض فائیلس کے علاوہ دیگر تمام کو منظر عام پر لانے کی اجازت دے دی۔ دوسری طرف قومی آرکائیوز نے بھی آن لائن یہ اعلان کردیا تھا کہ وہ مابقی تمام فائیلس کو منظر عام پر لے آئے گی۔ ایف بی آئی کی خاتون ترجمان سوزین میک کی نے کہا کہ کچھ فائیلس کو روکنے کا واضح مطلب ہے کہ ان شخصیات کی شناخت کو مخفی رکھا جائے جنہوں نے قتل کی تحقیقات کے دوران اپنا تمام تعاون پیش کیا تھا۔ مخفی رکھنے کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اگر ان کی شناخت بھی ظاہر کردی گئی تو ان کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔