کیرالا میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال مفلوج

یوتھ کانگریس کارکنوں کی حالیہ ہلاکت کیخلاف یو ڈی ایف کا احتجاج
تھرو اننتاپورم ۔ 28 فبروری ۔( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس زیرقیادت یو ڈی ایف اپوزیشن ارکان نے کیرالا میں یوتھ کانگریس کارکنوں کی حالیہ ہلاکتوں کے خلاف اپنے احتجاج کو جاری رکھتے ہوئے ریاستی اسمبلی تک مارچ کیا ، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی آج مسلسل تیسرے دن بھی ملتوی کردی گئی ۔ یو ڈی ایف ارکان نے حکومت پر تنقید کی کہ اس کے دورِ حکومت میں ریاست کے اندر لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال ابتر ہوچکی ہے ۔ حکمراں سی پی آئی ایم کے ورکرس نے مبینہ طورپر یوتھ کانگریس کے لیڈر صہیب کو ہلاک کیا تھا ۔ اس کے علاوہ قبائیلی شخص مدھو کو ہجوم کی جانب سے زدوکوب کرکے ہلاک کیا گیا ۔ یوتھ لیگ کے رکن سفیر کو بھی چند افراد کے گروپ نے جو سی پی آئی کے ورکرس بتائے جاتے ہیں حملہ کرکے ہلاک کردیا تھا ۔ حکمراں سی پی آئی ایم زیرقیادت ایل ڈی ایف میں یہ شخص ایک رکن کی حیثیت سے کام کررہا تھا ۔ اگرچہ کہ چیف منسٹر پناری وجین نے ایوان کو تیقن دیا کہ اس جرم میں ملوث کسی بھی شخص کو بخشا نہیں جائے گا ۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بری طرح ابتر ہے ۔ کیرالا ریاست قاتلوں کی جنت بن گئی ہے ۔ اپوزیشن نے اس مسئلہ پر ایوان کے اندر مباحث کا مطالبہ کیا ۔ تحریک التواء کی نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وجین نے کہا کہ ان ہلاکتوں کے سلسلے میں اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جہاں تک ہجوم کی جانب سے قبائیلی شخص کو زدوکوب کرکے مار دیئے جانے کا سوال ہے اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔