کھلاڑیوں کی نیلامی جانوروں کی فروخت کی مانند:ہیتھ

ویلنگٹن۔31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کی نیلامی کو جانوروں کی فروخت سے تشبیہ دے دی گئی جب کہ نیلامی کے طریقہ کار کو ماضی کے دور جیسا قرار دیا گیا۔نیوزی لینڈ کرکٹ پلیئرز اسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ہیتھ ملز نے اسے توہین آمیز قرار دے دیا۔ انھوں نے کہاکہ جانوروں کی طرح بولی لگا کر پیشہ ور کھلاڑیوں کی روزی روٹی سے کھیلا جارہا ہے،نظام کو تبدیل کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق بنگلور میں آئی پی ایل کیلئے کھلاڑیوں کی نیلامی ہوئی، یہ سلسلہ 10 برس سے جاری ہے لیکن اب اس کے خلاف آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ نیوزی لینڈ کرکٹ پلیئرز اسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ہیتھ ملز نے اسے توہین آمیز قرار دیا۔انھوں نے ویلنگٹن کرکٹ کے سابق چیف ایگزیکٹیو پیٹر کلنٹن کے ٹویٹ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کی نیلامی توہین آمیز، ظالمانہ اور کھلاڑیوں کی بھرتی کا انتہائی غیرضروری طریقہ کار ہے، ماضی کے دور کا طریقہ موجودہ وقت میں استعمال کرنا مضحکہ خیز ہے۔ ان سے اتفاق کرتے ہوئے ہیتھ ملز نے کہا کہ یہ سارا طریقہ کار کھلاڑیوں کیلئے شرمناک ہے، ان کی ساری دنیا کے سامنے جانوروں کی طرح بولی لگتی ہے۔آئی پی ایل میں بہت اچھی چیزیں موجود اور یہ کرکٹ کے لیے بھی بہترین ہے لیکن مجھے کسی دوسرے پروفیشنل کھیل میں کھلاڑیوں کو بھرتی کرنے کا ایسا طریقہ نہیں ملتا۔ نیلامی کا نظام ہی غلط اور غیرپیشہ ورانہ ہے اور اسے بدلنا ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کھلاڑی جب نیلامی میں جاتے ہیں تو ان کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ ان کے ساتھی کھلاڑی کون ہوں گے، ان کا انتظامیہ کون ہوگا اور مالکان کون ہوں گے۔کسی دوسری اسپورٹس لیگ میں ایسا نہیں ہوتا، ہم نے ایسے بھی کھلاڑی دیکھے ہیں جو10 برس کے دوران 6 ٹیموں کی جانب سے کھیل چکے، موجودہ طریقہ کار سے ٹیم کلچر کیسے پیدا ہوسکتا ہے؟ اتنے برس گزرنے کے باوجود کوئی بھی نہیں جانتا کہ آخر نیلامی کے دوران کھلاڑیوں کی بولی لگانے کا معیار کیا اور کیا پیمانے مقرر ہیں۔ نیلامی میں خالی ہاتھ رہ جانے والے کھلاڑیوں کو شرمندگی کا سامنا رہتا ہے۔ زیادہ تر کھلاڑی بند دروازوں کے پیچھے اپنے معاوضوں کے حوالے سے فرنچائزز سے بات کرنا چاہتے ہیں، اس طریقہ کار کو بہتر بنانا ہوگا۔